حیدرآباد: شیوا نامی ایک شخص جب وہ بارہ سال کا تھا اس کا بھائی مہندر آسمان پیٹ تالاب میں ڈوب کر فوت ہوگیا۔ شیوا کو اس حادثہ کا بہت افسوس ہوا۔ اس نے پختہ ارادہ کرلیا کہ وہ تیراکی سیکھ کر تالابوں میں ڈوبنے والوں اور خودکشی کرنے والوں کی جانیں بچائے گا۔ شیوا اب ہر وقت ٹینک بنڈ او راطراف گھومتا پھرتا ہے اگر کوئی خودکشی کرنے یا ڈوبنے والو ں کو بچاتا ہے۔ شیوا اب تک 107جانیں بچائی ہیں۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے شیوا نے بتایا کہ جب میں بارہ سال کا تھا میرا بھائی آسمان پیٹ تالاب میں ڈوبنے سے موت ہوگئی۔ اس حادثہ کا مجھ پر گہرا اثر ہوا۔ تب سے میں نے پختہ عزم کرلیا کہ میں ڈوبنے والوں کو بچاؤں گا۔
اس کے بعد سے میں ٹینک بنڈ کے اطراف رہتا ہو ں او رجو لوگ یہاں پانی میں چھلانگ لگاکر خودکشی کرتے ہیں انہیں بچاتا ہوں۔ میں نے کئی مرتبہ پانی سے نعشیں نکالنے میں پولیس کی بھی مدد کی ہے۔ میں اب تک 107جانیں بچائی ہیں جو خودکشی کے ارادہ سے پانی میں کودے ہیں اور جو حادثاتی طور پر پانی میں غرق ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ٹینک بنڈ سے نعشیں نکالنے میں پولیس میری ہی مدد لیتی ہے۔ محکمہ پولیس نے مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ وہ مجھے پولیس میں ہوم گارڈ کی نوکری دلائیں گے لیکن اب تک اس پر کوئی کارروائی آگے نہیں بڑھی۔ اگر حکومت میری مددکرتی ہے تو میں مزید بہتر کام کرسکتا ہوں۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس سنٹرل زون وشوا پرساد نے اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شیوا نے نعشوں کو برآمد کرنے میں ہمیشہ ہماری مدد کی ہے۔ میں نے تلنگانہ محکمہ تعلیم سے اپیل کی ہے کہ وہ شیوا کے بچوں کو اسکول میں داخلہ دلوائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ شیوا کا تعاون کرے۔ او ر ہم بھی کلکٹر حیدرآباد سے اپیل کرتے ہیں کہ شیوا کی ہر ممکنہ کوشش کریں۔