حیدرآباد(تلنگانہ) َ: کویڈ۔19 کے سبب ریاست بھر میں لاک ڈاؤن کے سبب یومیہ اجرت پر کام کرنے والے افراد کی زندگی مفلوج ہوچکی ہے۔ ان دنوں غرباء ومساکین کے علاوہ متوسط طبقہ بھی کاروبار و تجارت نہ ہونے کے سبب پریشان ہیں۔ شہر میں اہل خیر حضرات کی جانب سے غریب عوام میں بلالحاظ مذہب و ملت غذائی اجناس و رقم کے ذریعہ مدد کی جارہی ہے جو کہ ایک قابل ستائش و قابل تقلید عمل ہے لیکن پرانا شہر کے بعض ایسے علاقہ بھی ہیں جہاں کوئی مالی امداد و غذائی اجناس کے ذریعہ مدد نہیں پہنچے کے باعث یہاں کی عوام بے انتہاء پریشان ہیں۔
پرانا شہر کا انتہائی پسماندہ مانے جانے والا علاقہ یاقوت پورہ کے سادت نگر کی عوام انتہائی پریشان ہیں۔جو حضرا ت شہر کے دیگر علاقہ جات میں غذائی و مالی امدادپہنچارہی ہیں ان سے خواہش کی کہ وہ اس علاقہ کی عوام کے جانب بھی توجہ دیں۔ واضح رہے کہ یاقوت پورہ نہایت پسماندہ علاقہ مانا جاتا ہے۔ اس علاقہ میں اقلیتی طبقہ بہت زیادہ تعداد میں ہے۔ یہاں کے اکثر لوگ روز مرہ کی اجرت پر کام کرنے والے ہیں۔ اکثر لوگ آٹو رکشا چلاکر اپنے گھر کے اخراجات پورے کرتے ہیں۔ کچھ دکانات پر نوکریاں کرتے ہیں تو بعض لو گ دیگر چھوٹے چھوٹے کام کرتے ہیں جن سے ان کے گھر کا چولہا جلتا ہے۔ لاک ڈاؤن کوایک ماہ سے زیادہ وقت گذرنے کے سبب کے لوگ بیروزگار ہوچکے ہیں۔ یہاں کی عوام سیاسی جماعت کے قائدین پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ انتخابات کے وقت سیاسی قائدین ووٹ مانگنے کیلئے ان کے گھر کے دروازہ تک پہنچ جاتے ہیں لیکن اب عوام پریشان ہے کوئی سیاسی قائد ان کی بستی کا دورہ تک نہیں کیا۔ سیاست ڈاٹ کام کی ٹیم نے سادت نگر یاقوت پورہ کا دورہ کرتے ہوئے یہاں کی عوام سے بات چیت کرتے ہوئے ان کے حالات سے واقفیت حاصل کی۔ سیاسی جماعت کے قائدین اپنے صدر کی ”ہدایت“ پر ہر کام کرتے ہیں۔ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ ابھی تک قائد کو ”ہدایت“ موصول نہیں ہوئی۔