حیدرآباد: ڈپٹی کمشنر آف پولیس بالا نگر زون پدمجا نے ایک پریس کانفرنس کے دوران اخباری نمائندوں کو بتایاکہ 20جولائی کو کے شیشادھری ساکن میڑچل نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی تھی کہ ان کے مکان میں رہنے انیل نامی شخص نے ان کے مکان کے عقب میں واقع ملیش کی کھلی اراضی میں ایک نامعلوم لڑکی کی نعش دیکھی ہے۔ جس پر شیشا دھرا فوری مقام واقعہ پہنچ کر دیکھا کہ واقعی لڑکی کی نعش ایک پلاسٹک کے بیاگ میں لپیٹی ہوئی ہے۔بعد ازاں انہوں نے پولیس کو اس کی اطلاع د۔ پولیس نعش کا پنچ نامہ کے بعد بتایا کہ لڑکی کو کسی دوسرے مقام پر قتل کرنے کے بعد اس کی نعش یہاں پھینک دی گئی ہے۔پولیس کے مطابق اس لڑکی کی عمر 12سے 15 سال کے درمیان ہے۔
پولیس نے اس سلسلہ میں ایک مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کردیا دوران تحقیقات پولیس کو پتہ چلا کہ مقتول لڑکی کا نام جیوتیکا ہے۔ پولیس نے اس قتل کے سلسلہ میں اس کی سوتیلی ماں ناگمنی کو گرفتارکرلیا۔ بتایا جاتا ہے کہ ناگمنی نے قبل ازیں رمیش نامی ایک شخص سے شادی ہوئی تھی اور دونوں میں اکثر بحث و تکرار ہوا کرتی تھی۔ ناگمنی نے رمیش سے اپنا رشتہ ختم کرلیا۔ ناگمنی کو رمیش سے ایک بچہ بھی ہے۔ بعد ازاں ناگمنی کی شادی مہلوک جیوتیکا کے والد سبرامنیم سے نومبر 2018ء میں ہوئی۔ جیوتیکا اس شادی خوش نہیں تھی۔ او راکثر ناگمنی او رجیوتیکا کے درمیان بحث وتکرار ہوا کرتی تھی۔ اس کے بعد ناگمنی اپنے بیٹے کیساتھ ایک کرائے کے کمرہ میں مقیم ہوگئی۔ اب وہ صرف خاص مواقع پر ہی سبرامنیم کے گھر جایا کرتی تھی۔ اس طرح اپنے شوہر کے گھر سے بیدخل کردینے پر ناگمنی نے جیوتیکا کوقتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔ ایک دن ناگمنی سبرامنیم کے گھر گئی جب جیوتیکا اپنے مکان میں تنہا تھی۔
تنہائی کا فائدہ اٹھاکر ناگمنی جیوتیکا سے لڑنا شروع کردیا اور مارنے پیٹنے لگی، بعد ازاں اس نے توال سے جیوتیکا کا گلا دباکر قتل کردی۔ جیوتیکا کے مرنے کے بعد ناگمنی نے ایک تیز دھار بلیڈ سے اس کے جسم کے بعض حصوں پر کھال نکال دی۔ او راس کی نعش کو ایک پلاسٹک کے بڑے بیاگ میں ڈال کر گھرسے دس کیلو میٹر دور پھینک دی۔ اس کے بعد ناگمنی اپنے بیٹے کو ایک رشتہ دار ہاں چھوڑ کر فرار ہوگئی۔ پولیس نے مقتول شناخت اس کے کپڑوں سے کی ہے۔ پولیس ملزمہ کو گرفتار کرلیا۔