یومیہ بنیاد پر محدود انٹرویوز ، سماجی فاصلہ سے جگہ کی تنگی بھی اہم مسئلہ
حیدرآباد۔16جولائی (سیاست نیوز) شہر میں موجود امریکی قونصل خانہ کی سرگرمیاں مکمل طور پر بحال ہونے کے امکانات موہوم ہونے لگے ہیں اور کہا جار ہاہے کہ امریکی قونصل خانہ حیدرآباد کی گچی باؤلی منتقلی کے بعد ہی معمول کی سرگرمیاں بحال ہوپائیں گی۔ کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے بعد دنیا بھر میں پیدا شدہ صورتحال کے ساتھ امریکی قونصل خانہ کو بھی بند کردیا گیا تھا اور سال 2020 میں پہلے لاک ڈاؤن کے بعد قونصل خانہ میں معمولی سرگرمیوں کو بحال کیا گیا تھا لیکن دوسری لہر کے ساتھ ہی قونصل خانہ کو دوبارہ بند کردیا گیا تاہم گذشتہ ماہ امریکی قونصل خانہ متعینہ حیدرآباد کی جانب سے طلبہ کے ویزوں کے علاوہ H1 ویزوں کے سلسلہ میں کشادگی عمل میں لائی گئی اور اب بھی ٹورسٹ ویزوں کے لئے انٹرویوکے لئے وقت فراہم نہیں کیا جا رہاہے ۔ ذرائع کے مطابق امریکی قونصل خانہ حیدرآباد میں یومیہ 200تا250 انٹرویوز منعقد کئے جا رہے ہیں اور ان کے انٹرویو کے دوران سماجی فاصلہ کے علاوہ دیگر امور کا خصوصی خیال رکھا جا رہاہے۔ بتایا جاتا ہے کہ امریکہ کی جانب سے ہندوستانیوں کے سفر پر عائد پابندی کے سبب ٹورسٹ ویزوں کے لئے انٹرویو کا وقت فراہم نہیں کیاجا رہاہے کیونکہ جب سفر پر ہی پابندی عائد ہے تو ایسی صورت میں ویزوں کی اجرائی کوئی معنی نہیں رکھتی ۔ کورونا وائرس لاک ڈاؤن سے قبل شہر حیدرآباد میں یومیہ 800تا 900درخواست گذاروں کے انٹرویو کئے جا رہے تھے لیکن لاک ڈاؤن کے بعد سے صورتحال تبدیل ہوچکی ہے اور کہا جارہا ہے کہ موجودہ قونصل خانہ واقع پائیگاہ پیالس میں جگہ کی تنگی کے سبب سماجی فاصلہ کے ساتھ معمول کے مطابق سرگرمیوں کی انجام دہی دشوار ہے اسی لئے اگر امریکی قونصل خانہ کی خدمات مکمل طور پر بحال کی جاتی ہیں تب بھی ایسی صورت میں بہ مشکل 50 فیصد خدمات کو بحال کیا جاسکتا ہے ۔ امریکی قونصل خانہ کے ذرائع کے مطابق آئندہ چند ہفتوں کے دوران جاریہ خدمات میں مزید کچھ اضافہ کے سلسلہ میں اقدامات کا جائزہ لیا جا رہاہے لیکن اس کے باوجود طلبہ اور H1 ویزوں کے علاوہ دیگر ویزوں کے درخواست گذارو ںکیلئے وقت فراہم کئے جانے کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ قونصل خانہ کے ذریعہ ویزوں کی فراہمی کے علاوہ دیگر امور بالخصوص معاشی سرگرمیوں اور فلاحی اقدامات کے علاوہ تہذیبی سرگرمیوں اور تعلیمی مواقع کے متعلق رہنمائی کے آغاز کا جائزہ لیا جا رہاہے تاکہ بتدریج خدمات کو بحال کیا جاسکے۔