حیدرآباد میں ریمیڈی سیور انجکشن اور پلازمہ کی مانگ

   

حیدرآباد۔ شہر حیدرآباد میں ایک سال بعد دوبارہ ریمیڈی سیور انجکشن کے علاوہ پلازمہ کی مانگ میں زبردست اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگاہے اور کہا جار ہاہے کہ خانگی دواخانوں میں موجود مریضوں کو پلازمہ کی فراہمی کے ذریعہ ان کی صحت کو بہتر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور پلازمہ کی طلب میں اضافہ کے ساتھ ہی دونوں شہروں میں پلازمہ کے عطیہ دہندگان کی جانب سے عطیہ دینے کے علاوہ بعض افراد پلازمہ فروخت کرنے لگے ہیں اور مریضوں کی مجبوری اور ان کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے قیمتوں کا تعین کیا جانے لگا ہے۔ شہر حیدرآباد کے بیشتر دواخانوں میں شریک مریضوں کے رشتہ داروں کی جانب سے پلازمہ کے حصول کے لئے مختلف بلڈ بنکس کے علاوہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمس اور ڈاکٹرس کے پاس موجود رابطوں کا استعمال کرتے ہوئے پلازمہ کے حصول کی کوشش کی جا رہی ہے اور کئی مرتبہ مریضوں کے رشتہ داروں کی جانب سے کی جانے والی یہ کوششیں جلد کامیاب ہورہی ہیں لیکن عطیہ کے نام پر پلازمہ کی فروخت عمل میں لائی جا رہی ہے جو کہ غیر قانونی ہے۔ سال گذشتہ آئی سی ایم آر نے پلازمہ کے ذریعہ علاج کو ناقابل اعتبار قرار دیتے ہوئے پلازمہ تھراپی کو کورونا وائرس کے علاج کی فہرست سے خارج کردیا ہے لیکن اس کے باوجود بھی ملک کے کئی حصوں میں پلازمہ تھراپی کا استعمال کیا جا رہا ہے اور کہا جا رہاہے کہ آئی سی ایم آر کی جانب سے پلازمہ تھراپی کو علاج کی فہرست سے خارج کئے جانے کی وجوہات سب سے اہم وجہ اس طریقۂ علاج میں نمایاں کامیابی کا حاصل نہ ہونا ہے لیکن اس کے باوجود شہر حیدرآباد کے علاوہ ملک کے دیگر شہرو ںمیں اس تھراپی کے استعمال کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات کے متعلق ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ بعض مریضوں کے لئے یہ طریقہ علاج کارکرد ثابت ہورہا ہے اسی لئے وہ کوشش کر رہے ہیں کہ پلازمہ تھراپی کے ذریعہ کورونا وائرس کے مریضوں کی جان بچائی جاسکے۔کورونا وائر س کے مریضوں کوجو پلازمہ دیا جاسکتا ہے وہ انتہائی قیمتی ہوتا جا رہاہے کیونکہ ملک بھر میں تیزی کے ساتھ کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور کورونا وائرس کے مریض جو کہ کورونا سے ٹھیک ہوچکے ہیں وہی اپنا پلازمہ کا عطیہ دے سکتے ہیں اور حکومت کے احکامات کے مطابق اب کسی بھی سرکاری دواخانہ میں پلازمہ تھراپی کے ذریعہ علاج نہیں کیاجا رہاہے بلکہ خانگی اور کارپوریٹ دواخانوں میں ہی پلازمہ تھراپی کا استعمال کیا جانے لگا ہے۔