حیدرآباد میں وبائی امراض میں اضافہ،فیور ہاسپٹل میں ہجوم

   

حیدرآباد ۔ 23 جولائی (سیاست نیوز) حیدرآباد میں مانسون کی وجہ سے وبائی امراض اور خاص کر کے مچھروں کی وجہ سے ہونے والی بیماریوں میں اضافہ دیکھا جارہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ فیور ہاسپٹل میں عوام کا ہجوم ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ فیور ہاسپٹل کی آر ایم او ڈاکٹر رینوکا رانی نے کہا ہے کہ ماہ جولائی میں مچھروں کی وجہ سے وبائی امراض زیادہ ہوتے ہیں کیونکہ یہ وہ مہینہ ہے جس میں موسم کی تبدیلی ہوتی ہے اور مچھروں کی بہتات بھی دیکھی جاسکتی ہے ۔ ڈاکٹر نے مزید کہا کہ یکم جون کو دوا خانے سے 1045 مریضوں رجوع ہوئے تھے جن میں 36 مریضوں کو دوا خانے میں شریک کرلیا گیا تھا جبکہ باقی کے مریضوں کو ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد گھر روانہ کردیا گیا تھا ، لیکن اب اوسطاً 1000 تا 1100 مر یض دواخانے سے رجوع ہو رہے ہیں جن میں میں اکثریت ایسے مریضوں کی ہے جن کی شکایت سنگین نوعیت کی نہیں ہیں لہذا ڈاکٹروں سے رجوع ہونے کے بعد انہیں ابتدائی طبی امداد دیتے ہوئے گھر روانہ کر دیا جا رہا ہے ۔ لیکن رواں ماہ ہزار مریضوں میں میں 50 مریضوں کو دوا خانے میں شریک کرنے کی نوبت آ رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اب تک پانچ تا600 سو مریضوں کو دوا خانے میں شریک کرلیا گیا ہے اور خدشہ ہے کہ مریضوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا ۔ دواخانہ میں کثیر تعداد میں مریضوں کی موجودگی سے ڈاکٹروں پر بھی مسلسل ل خدمات انجام دینے اور ڈیوٹی پر رہنے کا دباؤ بڑھ رہا ہے ۔ فیور ہاسپٹل کی ایک نرس نے اپنی شناخت پوشیدہ رکھنے کی شرط پر کہا کہ دواخانہ میں مریضوں کی تعداد میں بے تحاشہ اضافے کی وجہ سے ڈاکٹروں کو مسلسل ڈیوٹی انجام دینی پڑ رہی ہے جس کی وجہ سے ان پر غیر فطری دباؤ بڑھ رہا ہے۔