حیدرآباد وبائی امراض کی لپیٹ میں، دواخانے مریضوں سے پُر

,

   

سرکاری دواخانوں کی ابتر صورتحال، کانگریس قائدین کا دورہ فیور ہاسپٹل، ہیلت ایمرجنسی کا مطالبہ

حیدرآباد۔/24 اگسٹ، ( سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں ڈینگو، ملیریا اور دیگر وبائی امراض میں اضافہ کیلئے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کو ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ بلدیہ کی لاپرواہی کے نتیجہ میں عوام بیماریوں میں مبتلاء ہورہے ہیں ۔ کانگریس قائدین نے کہا کہ حکومت کی عدم توجہی بھی امراض کیلئے یکساں طور پر ذمہ دار ہے۔ شہر کے تمام سرکاری اور خانگی ہاسپٹلس وبائی امراض کے مریضوں سے بھرے پڑے ہیں۔ سٹی کانگریس کمیٹی اقلیتی ڈپارٹمنٹ کے صدر نشین سمیر ولی اللہ کی قیادت میں کانگریس قائدین کے ایک وفد نے آج نلہ کنٹہ میں فیور ہاسپٹل کا دورہ کرتے ہوئے مریضوں سے ملاقات کی اور ہاسپٹل میں طبی سہولتوں کا جائزہ لیا۔ وفد میں پارٹی ترجمان سید نظام الدین، ساجد شریف اور دیگر قائدین موجود تھے۔ کانگریس قائدین نے مریضوں سے صحت اور علاج کے بارے میں دریافت کیا اور ان میں پھل تقسیم کئے۔ مریضوں میں علاج میں لاپرواہی اور ہاسپٹل میں پیش آرہی دشواریوں سے کانگریس قائدین کو واقف کرایا۔ قائدین نے بعض مریضوں میں مالی امداد تقسیم کی تاکہ وہ اپنا بہتر طور پر علاج کراسکیں۔ انہوں نے ڈاکٹرس سے بات چیت کی اور انہیں مریضوں کے علاج پر خصوصی توجہ دینے کی خواہش کی۔ بعد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سمیر ولی اللہ اور سید نظام الدین نے کہا کہ شہر حیدرآباد ماہ جون سے وبائی امراض کی گرفت میں ہے۔ سرکاری و خانگی ہاسپٹلس کو سینکڑوں افراد رجوع کئے گئے۔عام طور پر سلم علاقوں میں وبائی امراض دیکھے جاتے تھے لیکن اس مرتبہ بلدیہ کی لاپرواہی کے سبب سارا شہر متاثر ہے۔ سید نظام الدین نے بتایا کہ اگسٹ تک تلنگانہ میں 1687 ڈینگو کے کیسیس درج کئے گئے ہیں۔ یکم جون تا 24 اگسٹ 3 لاکھ سے زائد افراد مختلف وبائی امراض کا شکار ہوئے جس میں ملیریا کے 510، ڈینگو 892 ، چکون گنیا 110، ٹائیفائیڈ 10930، ڈائیریا 86826 اور انفلونزا کے 2 لاکھ 22 ہزار 828 کیسیس شامل ہیں۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اس قدر سنگین صورتحال کے باوجود ہیلت ڈپارٹمنٹ کے عہدیداروں کے ساتھ کوئی جائزہ اجلاس منعقد نہیں کیا جبکہ وزیر صحت ای راجندر عوام کی صحت کا خیال رکھنے کے بجائے پارٹی کی رکنیت سازی مہم میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری دواخانوں میں سہولتوں کی کمی کے سبب عوام خانگی ہاسپٹلس کا رُخ کرنے پر مجبور ہیں جہاں انہیں اوسطاً 30 ہزار روپئے خرچ کرنے پڑ رہے ہیں۔ علاج کا خرچ مرض کی نوعیت کے اعتبار سے ہے اور 5 لاکھ تک بھی خرچ ہورہا ہے۔ سمیر ولی اللہ نے وبائی امراض میں اضافہ پر حیدرآباد میں ہیلت ایمرجنسی کے اعلان کا مطالبہ کیا اور کہا کہ چیف منسٹر اور وزیر صحت کو سرکاری دواخانوں کا دورہ کرتے ہوئے طبی سہولتوں کو بہتر بنانا چاہیئے۔