ملازمتوں کو خطرہ سے نمٹنے پر اقدامات ضروری ، انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کا انکشاف
حیدرآباد ۔ 24 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز) : انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن نے انکشاف کیا کہ حیدرآباد مصنوعی ذہانت (Ai) مصنوعات اور شعبوں کے لیے ایک مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے ۔ اگرچہ AI کے ساتھ داخلہ سطح کی ملازمتوں کو کچھ خطرہ ہے ۔ اس نے تجویز کیا ہے کہ تنظیموں کارکنوں اور ملازمت کے متلاشیوں کو اس پر قابو پانے کے لیے حکمت عملی کے ساتھ اس ٹکنالوجی کو اپنانا چاہئے ۔ اس میں کہا گیا ہے کہ صنعتی کلسٹرز کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے کہ وہ روزگار کے مواقع میں اضافہ کریں ۔ غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کریں اور عالمی صلاحیت کے مراکز (GCC3) قائم کریں ۔ اس مقصد کے لیے ’ انڈیا بطور ڈیجیٹل سرویس مارکٹ سنٹر ‘ کے عنوان پر ایک رپورٹ جاری کی گئی ہے ۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں اس وقت 1700 جی سی سیز ہیں اور یہ تعداد 2030 تک بڑھ کر 2550 ہونے کی امید ہے ۔ حیدرآباد ، بنگلور ، احمد آباد اور ممبئی جی سی سیز کے اہم مراکز ہیں ۔ ملک کی سب سے زیادہ ہنر مند افرادی قوت ، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر ، مرکزی اور ریاستی سرمایہ کاری کی ترغیبات اور جدت طرازی کی ترغیبات کے ساتھ جی سی سیز ٹکنالوجی کے جدت کے مرکز کے طور پر ابھر رہے ہیں ۔ ڈی ڈی ایس میں ہندوستان پانچویں مقام پر ہے ۔ ہندوستان کی ڈیجیٹل ڈیلیورڈ سرویس کی برآمدات 269 بلین ڈالر کی ہیں ۔ ہندوستان دنیا بھر میں پانچویں مقام پر ہے ۔ 2024-2022 کے درمیان ہندوستان کی سالانہ ترقی کی شرح امریکہ اور چین سے زیادہ ہے ۔ پچھلے چھ سالوں میں مہاراشٹرا ، کرناٹک ، دہلی ، تمل ناڈو ، گجرات اور تلنگانہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں مضبوط رہے ہیں ۔ ملک میں 25 تا 29 سال کی عمر کے افراد میں سے 2.5 کروڑ کے پاس یونیورسٹی کی ڈگری یا دیگر اعلیٰ تعلیم کی اہلیت ہے ۔ مزید 1.4 کروڑ ہائی اسکول کی تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔ دنیا کے کسی اور ملک میں اتنے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان نہیں ہیں ۔ جی سی سیز آئی ٹی ، تحقیق اور ترقی ، فینانس اور ڈیٹا اینالیٹکس کے مراکز ہیں ۔ ڈیجیٹل سرویسز میں معیاری نوکریاں صرف کمپیوٹر سائنس میں ڈگری رکھنے والوں کے لیے دستیاب ہیں ۔ بیرون ملک ملازمتیں بھی انہیں اپنی طرف کھینچ رہی ہیں ۔ آئی ٹی کے شعبہ میں کام کرنے والوں میں 49 فیصد نوجوان ہیں ۔ مالیاتی خدمات میں 34 فیصد ہیں ۔ دیگر شعبوں کے مقابلے میں آئی ٹی میں کام کرنے والے قانونی 48 گھنٹے کے ورک ویک سے زیادہ گھنٹے کام کرتے ہیں ۔ جب کہ کمپیوٹر پروگرامنگ میں اوسط کارکن ہفتے میں 58.6 گھنٹے کام کرتے ہیں ۔ زرعی شعبے میں یہ صرف 37.9 گھنٹے ہے ۔ مالیاتی خدمات کے شعبے میں یہ 56.4 ہے اور دیگر شعبوں میں یہ 45.7 گھنٹے ہے ۔ حیدرآباد اے آئی سرگرمیوں کا ایک مرکز ہے اور یہاں اٹھائے جانے والے اقدامات اس شعبے کی ترقی میں معاون ثابت ہورہے ہیں ۔ جی سی سیز کو راغب کرنے کے لیے حکومت صنعتی پالیسی میں ٹیکس مراعات اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی ترقی پر توجہ مرکوز کررہی ہے ۔ یہ نئے جی سی سیز کے لیے پانچ سال تک کرایہ اور دیکھ بھال کی سبسیڈی فراہم کررہا ہے ۔ جی سی سیز کی بھرتی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے یونیورسٹی کے نصاب کو اپ ڈیٹ کررہا ہے ۔۔ ش
