حیدرآباد: حیدرآباد دکن میں باصلاحیت اور قابل ذکر اسپن گیند باز پیدا کرنے کی روایت رہی ہے۔ سب سے مشہور ناموں میں 1950 کی دہائی میں غلام احمد سے لے کر ایم ایل جئے سمہا (جنہوں نے میڈیم پیس کے ساتھ ساتھ اسپن گیند بازی بھی کی)، ایم وی نرسمہا راؤ، شیو لال یادو، ارشد ایوب، وینکٹ پتی راجو، پرگیان اوجھا، کنول جیت سنگھ۔ 2024-25 کے رنجی ٹرافی ٹورنامنٹ میں تنئے تھیاگراجن اور ساتھی اسپنر انیکتھ ریڈی نے پُراستقلال کارکردگی کے ساتھ توجہ حاصل کی۔ دونوں نے کئی مقابلوں میں حریف بلے بازوں کو پریشانی میںڈالا۔ تنئے 1995 میں پیدا ہوئے، بائیں ہاتھ کے اسپنر ہیں جنہوں نے سیزن 2017-18 میں وجے ہزارے ٹرافی ٹورنامنٹ میں حیدرآباد کیلئے لسٹ اے میں ڈیبیو کیا۔ ایک سال بعد تنئے نے رنجی ٹرافی میں حیدرآباد کیلئے فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا۔ وہ چند سال میں حیدرآباد کا میچ ونر بولر بن چکا ہے۔
حیدرآباد انسٹی ٹیوٹ آف ایکسی لینس: تنئے کے کوچ عدنان بافانہ کے مطابق یہ لیفٹ لینڈر وینکٹ پتی راجو سے مختلف ہے۔ 1990 کی دہائی میں جب راجو اپنے عروج پر تھے، تب T20 مقابلے نہیں تھے۔ اس لیے گیند بازوں نے مختلف حربوں پر عمل کیا۔ 2012 سے تنئے کی رہنمائی کرنے والے کوچ کا کہنا ہے کہ وہ کثیر جہتی کھلاڑی ہے۔ تنئے کی طاقت اس کی انتہائی درست لائن اور لینتھ ہے۔
انیکتھ ریڈی، مثالی پارٹنر
تنئے کے اسپن بولنگ پارٹنر جی انیکتھ ریڈی 24 سالہ لیفٹ ہینڈ اسپنر ہیں جنہوں نے 2019-20 رنجی ٹرافی سیزن میں حیدرآباد کے لیے فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا۔ تنئے اور انیکتھ نے ہماچل پردیش کی بیٹنگ کو تہس نہس کیا۔ انیکتھ نے پہلی اننگز میں 72 رن پر 5 اور دوسری اننگز میں 46 رن پر 4 وکٹ لئے۔ دونوں اسپنروں کے درمیان ٹیم ورک اور دوستی حیدرآباد کے لیے بڑا اثاثہ ہے۔ دونوں اسپنروں کی اچھی کارکردگی اور تنمے اگروال کی مسلسل شاندار بلے بازی کی بدولت جنہوں نے بڑے اسکور کا ڈھیر لگا دیا، حیدرآباد نے دو شکستوں سے نجات حاصل کی اور رنجی ٹرافی کے ایلیٹ گروپ بی لیگ میں چوتھا مقام حاصل کیا۔ محنت اور عزم کے ساتھ موجودہ کھلاڑی اگلے سال ٹیم کو کوارٹر فائنل مرحلے میں لے جا سکتے ہیں۔