حیدرآباد کے پروفیسر احمد کمال دنیا کے 2فیصد اونچے سائنس دانوں نے شامل

,

   

حیدرآباد۔اسٹانڈفورٹ یونیورسٹی (یو ایس اے) سائنس دانوں کی ایک ٹیم کے تجزیہ کے بموجب اپنے شہر کے پروفیسر احمد کمال پرووائس چانسلرجامعہ ہمدرد یونیورسٹی کا نام 2فیصد عالمی سائنس دانوں میں شامل ہے۔

حالیہ کام کے علاوہ پروفیسر کمال سی ایس ائی آر انڈین انسٹیٹیوٹ آف کیمیکل ٹکنالوجی(ائی ائی سی ٹی)کے ساتھ تین دہوں تک کام کیاہے‘ اس کے بعد جامعہ ہمدرد یونیورسٹی کے عہدیدار بنے ہیں۔

اسٹانڈ فورڈ کی ٹیم نے ڈاکٹر جان پی اے لونڈیس کی قیادت مضمون کی مناسبت سے یہ مطالعہ کیاہے۔ پروفیسر احمد ہندوستان کے 0.10فیصد اعلی سائنس دانوں میں شامل ہیں‘جس کے537اشاعتیں موجود ہیں۔

میڈیسنل اور بائیو ملیوکلر کیمسٹری میں دنیامیں ان کا رینک83اورہندوستان میں وہ دوسرے نمبر پر ہیں۔درحقیقت پروفیسر کما ل نے اپنی اسکول کی تعلیم لٹل فلاؤر اسکول عابڈس سے کی تھی‘ جس کے بعد انہوں نے نیو سائنس کالج سے انٹر میڈیٹ تکمیل کیا۔

پھر اس مایہ ناز سائنس داں نے عثمانیہ یونیورسٹی سے بی ایس سیکی تعلیم حاصل کی او رکیمسٹری میں پوسٹ گریجویٹ کی تعلیم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے کی تھی۔

پروفیسر کمال نے سیاست کو بتایاکہ ”میں 30سالوں تک ائی ائی سی ٹی میں سائنس داں تھا‘ جو ریجنل ریسرچ لیباریٹری کے نام سے جانا جاتا ہے پھر(70کے دہے میں)۔

حیدرآبادواپسی1977کے بعد ہوئی‘ آر آر لیبس میں شامل ہوا تاکہ اپنا پی ایچ ڈی پروگرام کروں‘ جس کو میں نے 1982میں پورا کیا۔اے ایم میں رجسٹرارڈ ہوا تھا‘کیونکہ ایسے ادارے ڈگری نہیں دیتے“۔ بعدمیں آر آر لیب انڈین انسٹیٹیوٹ آف کیمیکل ٹکنالوجی میں تبدیل ہوگیاتھا۔

اس دوران اپنی پیشہ وارانہ صلاحیت کو اجاگر کرنے کا بھی ائی ائی سی ٹی کے ساتھ پروفیر کمال کو موقع فراہم کیاگیاتھا۔

انہوں نے کہاکہ ”ائی ائی سی ٹی میں 2016اور2017تک مایہ ناز سائنس داں کے طور پر پہچاناجاتا تھا میں ’جامعہ میں ایک دعوت نامہ پر میں آیاتھا“