کرناٹک میں کانگریس کے برسر اقتدار آنے کی پیش قیاسی ‘ بی جے پی صرف5تا6ریاستوں میں ہے
ممبئی :کرناٹک اسمبلی انتخابات کی تشہیر کے دوران بہت زیادہ بیان بازی ہو رہی ہے۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے صدر شرد پوار نے وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حیران ہیںکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کرناٹک میں انتخابی مہم کے دوران ‘مذہبی’ نعرے لگائے۔ایک علاقائی نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے شرد پوار نے کہا، ‘میں حیران ہوں کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کرناٹک اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران مذہبی نعرے لگائے ہیں۔ ہم نے سیکولرازم کے تصور کو قبول کیا ہے۔ جب آپ انتخابات میں کسی بھی مذہب یا مذہبی مسئلے کو اٹھاتے ہیں تو اس سے ایک مختلف قسم کا ماحول پیدا ہوتا ہے اور یہ اچھی بات نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن لڑتے وقت ہم جمہوری اقدار اور سیکولرازم کا حلف لیتے ہیں۔کرناٹک انتخابات پر ایک بڑی قیاسی کرتے ہوئے پوار نے کہا کہ وہاں کانگریس اقتدار میں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی 5تا6 ریاستوں میں اقتدار میں ہے، جب کہ باقی ریاستوں میں غیر بی جے پی حکومتیں ہیں۔ انہوں نے کہا، ‘مجھے جو اطلاع ملی ہے اس کے مطابق کرناٹک میں کانگریس اقتدار میں آئے گی۔ جہاں تک پورے ملک کا تعلق ہے بی جے پی کہاں ہے؟ کیا کیرالہ میں بی جے پی ہے؟ کیا یہ تمل ناڈو میں ہے؟ میں نے آپ کو کرناٹک کے بارے میں بتایا ہے۔ کیا تلنگانہ میں بی جے پی ہے؟ کیا یہ آندھرا میں ہے؟ مہاراشٹرا میں، وہ صرف ایکناتھ شنڈے کے منحرف ہونے کی وجہ سے اقتدار حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔کرناٹک میں اسمبلی انتخابات 10 مئی کو ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی 13 مئی کو ہوگی۔ پوار نے حال ہی میں این سی پی کے صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا لیکن پارٹی کارکنوں اور لیڈروں کے اصرار پر دوبارہ اس عہدے پر رہنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں جب کمل ناتھ وزیر اعلیٰ تھے تو اس دوران، کانگریس کے کچھ ارکان اسمبلی نے کمل ناتھ کی سرکار گرا دی اور بی جے پی کا اقتدار پر قبضہ کروا دیا۔پوار نے کہا، ‘راجستھان ، دہلی، پنجاب، اور بنگال میں بی جے پی نہیں ہے۔ اگر آپ پورے ملک کا نقشہ دیکھیں تو صرف پانچ سے چھ ریاستوں میں بی جے پی کی حکومتیں ہیں اور باقی ریاستوں میں غیر بی جے پی حکومتیں ہیں۔کرناٹک میں انتخابی مہم کا پیر کو اختتام ہوگیا۔ کانگریس ‘ برسراقتدار بی جے پی اور جنتا دل یو نے آخری لمحات تک رائے دہندوں کو راغب کرنے کی بھر پور کوشش کی ہے ۔کانگریس منشور میں بجرنگ دل پر پابندی کے اعلان کو بی جے پی نے انتخابی موضوع بناکر ووٹرس کو راغب کرنے کی کوشش کی اور بڑے پیمانے پر اس کی تشہیر کی گئی۔ ہائی وولٹیج انتخابی مہم کے اختتام کے بعد اب تمام کی نظرین 13مئی کے نتائج پر ہیں۔