ڈھاکہ، 23 دسمبر (یو این آئی) سابق وزیرِاعظم خالدہ ضیا کے صاحبزادے ، بنگلادیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کے قائم مقام چیئرمین اور اہم سیاسی رہنما طارق رحمان 17 سال بعد جمعرات کو بنگلادیش واپس پہنچ رہے ہیں۔ سیاسی رہنما طارق رحمان کی واپسی کو فروری 2026ء میں متوقع عام انتخابات سے قبل ملکی سیاست کا ایک بڑا واقعہ قرار دیا جا رہا ہے ، بی این پی نے ان کے استقبال کے لیے ڈھاکا میں عوامی اجتماع کی اجازت حاصل کر لی ہے ۔طارق رحمان ایسے وقت میں بنگلہ دیش واپس آ رہے ہیں جب ملک سیاسی بے چینی، تشدد اور شدت پسند عناصر کی سرگرمیوں کے باعث ایک نازک دور سے گزر رہا ہے ۔ سیاسی مبصرین کے مطابق بی این پی اس وقت انتخابات میں سب سے مضبوط جماعت کے طور پر ابھر رہی ہے اور کسی بڑی غیر متوقع صورتحال کے بغیر اس کی کامیابی کے امکانات زیادہ ہیں۔ طارق رحمان نے حالیہ مہینوں میں واضح کیا ہے کہ بی این پی کی حکومت بننے کی صورت میں بنگلہ دیش کی خارجہ پالیسی ‘بنگلہ دیش فرسٹ’ ہوگی۔ ان کے مطابق ملک کے فیصلے کسی بیرونی دباؤ کے بغیر قومی مفاد میں کیے جائیں گے ۔ یہ مؤقف عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس کی خارجہ پالیسی سے مختلف ہے ، جن پر بی این پی نے الزام عائد کیا ہے کہ وہ منتخب مینڈیٹ کے بغیر طویل المدتی فیصلے کر رہے ہیں۔
