محمد علی شبیر کا مطالبہ، روزانہ کمائی کرنے والے خاندانوں پر توجہ کی ضرورت
حیدرآباد۔ 23 مارچ (سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے مرکز اور ریاستی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ کچے تیل کی قیمت میں کمی کے سبب سرکاری خزانے میں بچت کی رقم کو کورونا وائرس سے متاثرہ افراد میں بطور امداد تقسیم کیا جائے۔ سابق ریاستی وزیر محمد علی شبیر نے کہا کہ بین الاقوامی مارکٹ میں مختلف وجوہات کے سبب خام تیل کی قیمت میں گراوٹ آئی ہے لیکن مرکزی حکومت نے پٹرول کی قیمت میں کوئی کمی نہیں کی۔ خام تیل کی قیمت یکم جنوری 2020ء کو 4568 روپئے فی بیارل تھی جو آج گھٹ کر 1939 روپئے ہوچکی ہے۔ ڈالرس کے اعتبار سے ایک بیارل خام تیل یکم جنوری کو 61 ڈالر میں تھا جو 18 مارچ کو صرف 20 ڈالر میں فروخت ہوا۔ قیمتوں میں اس کمی سے مرکزی حکومت کو 10,700 کروڑ کی بچت ہوئی ہے۔ حیدرآباد میں پٹرول کی قیمت یکم جنوری کو فی لیٹر 79.96 روپئے تھی جو آج 73.96 ہوچکی ہے۔ اسی طرح ڈیزل یکم جنوری کو فی لیٹر 74.16 روپئے تھا جو آج کسی قدر گھٹ کر 67.82 روپئے ہوچکا ہے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ حکومت ہند خام تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام تک پہنچانے کے لیے تیار نہیں ہے۔ جبکہ حکومت چاہے تو پٹرول، ڈیزل اور ایل پی جی کی قیمتوں میں کمی کی جاسکتی ہے۔ اب جبکہ ملک میں کورونا وائرس کے خطرے سے نمٹنے کے لیے اقدامات کئے جارہے ہیں، بچت کی یہ رقم متاثرین پر خرچ کی جاسکتی ہے۔ مرکز کو چاہئے کہ وہ متاثرہ ریاستوں میں یہ رقم تقسیم کرے تاکہ ریاستوں کو وائرس کے پھیلائو کو روکنے میں کامیابی حاصل ہو۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف متاثرہ افراد بلکہ مشتبہ متاثرین پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ حکومت کی تحدیدات کے نتیجہ میں چھوٹے تاجرین اور دکانداروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ روزانہ محنت مزدوری کرنے والے افراد اور ٹھیلہ بنڈی راں بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ کورونا وائرس نے ہندوستانی معیشت پر بھاری ضرب لگائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیڈریشن آف انڈین چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے سروے کے مطابق کورونا وائرس نے 50 فیصد ہندوستانی کمپنیوں پر منفی اثر دکھایا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارے کے مطابق کورونا وائرس کے نتیجہ میں جن ممالک کی معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے ان 15 ممالک میں ہندوستان بھی شامل ہے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ مذکورہ سروے غیر منظم شعبہ جات کے نقصانات اور روزانہ کمانے والے افراد کے بارے میں خاموش ہیں۔ ہندوستان میں زیادہ تر لوگ روزانہ کی کمائی پر منحصر ہیں اور چھوٹے کاروبار کرتے ہوئے زندگی بسر کرتے ہیں۔ مرکز اور ریاستوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ غریبوں کے لیے خصوصی پیکیج کا اعلان کرے۔ انہوں نے پنجاب حکومت کی طرح غریبوں کو فی خاندان 3 ہزار روپئے اور ایک ماہ کے اناج کی سربراہی کا مطالبہ کیا۔