خاندان کے ساتھ اپنا بھی خیال رکھیں

   

خواتین کسی بھی گھر کی بنیاد تصور کی جاتی ہیں ، ان میں اکثریت خاندان کا خیال اور ان کی دیکھ بھال میں کوئی کسر نہیں چھوڑتی تاہم وہ اپنا خیال نہیں رکھتی ان کیلئے یہاں چند مشورے درج ہیں۔
1۔ ضروری نہیں کہ گھر کے تمام کاموں کو ایک ہی دن میں کیا جائے۔ایسے کرنے والی خواتین تھکان اور ذہنی دباؤ میں رہتی ہیں اور ایسی ہی کئی قبر کے نیچے آرام فرما رہی ہیں۔
2 ۔ اپنے آرام کیلئے کچھ وقت ضرور نکالیں ، کیونکہ کچھ دیر آرام کرنا اور کچھ من پسند کھانا کھانا لازم ہے۔3- اگر سر میں شدید درد ہے ، تو اس دردکو دور کرنے لئے کچھ دیر لازماً آرام کریں ہو سکے تو کچھ دیرکیلئے قیلولا کر لیں، کیونکہ جو خواتین اپنے آرام کا دھیان نہیں رکھتیں ان کو اپنے گھر والوں کو وقت سے پہلے ایسے سفرکیلئے الوداع کہنے کیلئے تیار رہنا ہوگا جہاں سے واپسی کا کوئی راستہ نہیں ہے۔4۔ غنودگی کی حالت میں کام بلکل مت کریں کیونکہ یہ آپ کے دماغی صحت اور دیگر جسمانی اعضاء کیلئے سخت نقصان دہ ہے اور یہ آپ کی یادداشت پر اثر انداز ہوکر آپ کو بھولنے کی بیماری میں مبتلا کر سکتا ہے۔ لہذا اپنے ذہن کو پرسکون رکھیں ، سیر و تفریح کیلئے وقت نکالیں اور دل کھول کر ہنسیں۔ کام پڑے نہیں رہیں گے ہو جائیں گے۔5۔ اپنے ذہنی سکون کیلئے، ہلکی پھلکی ورزش اور خود آرام دہ ہونے کا وقت نکالیں ۔ کھلی اور تازہ فضاء میں گہری سانس لیں اور پھر سانس کو چھوڑتے ہوئے اپنے اندرکی منفی سوچوں سے بھی چھٹکارا حاصل کریں۔
6۔ آئینے کے آگے کھڑے ہوکر اپنے آپ کو سراہیں ، یہ آپ میں اور آپ کے اردگرد مثبت لہروں کو چارج کرے گا، جو آپ کے اندر خود اعتمادی کی چمک پیدا کرئے گا۔7۔ اپنے لئے دعوت کا انتظام کریں ، ضروری نہیں کہ آپ کا شوہر ہی آپ کو دعوت پر لیکر جائے ، اگر اس کے پاس وقت نہیں تو اپنے لئے یہ کام خود کریں۔ کیونکہ آپ اس کی حقدار ہیں۔
8۔ اپنے روزمرہ کے معمولات میں آسانیاں پیدا کرنے کیلئے جدید مشینری اور ٹیکنالوجی کی مدد ضرور لیں ،کیونکہ ذہنی بوجھ عورتوں کا خاموش قاتل ہے۔9۔ اگر آپ بہتر محسوس نہیں کر رہیں تو کسی ڈاکٹر سے رابطہ ضرورکریں ، ممکن ہو تو اپنے نزدیکی دواخانہ چلی جائیں ، ورنہ فون پر رابطہ کریں۔پر خود سے کوئی دوا مت لیں۔ بغیر ڈاکٹر کے مشورے سے دوا کا استعمال آپکے لئے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔10۔ وقتاً فوقتاً اپنا شوگر لیول اور بلڈ پریشر کا معائنہ کرتی رہیں۔ ضروری نہیں کہ یہ تب ہی چیک کیا جائے جب انسان بیمار ہو۔
خاندان کے ساتھ اپنا بھی خیال رکھیں
خواتین کسی بھی گھر کی بنیاد تصور کی جاتی ہیں ، ان میں اکثریت خاندان کا خیال اور ان کی دیکھ بھال میں کوئی کسر نہیں چھوڑتی تاہم وہ اپنا خیال نہیں رکھتی ان کیلئے یہاں چند مشورے درج ہیں۔
1۔ ضروری نہیں کہ گھر کے تمام کاموں کو ایک ہی دن میں کیا جائے۔ایسے کرنے والی خواتین تھکان اور ذہنی دباؤ میں رہتی ہیں اور ایسی ہی کئی قبر کے نیچے آرام فرما رہی ہیں۔
2 ۔ اپنے آرام کیلئے کچھ وقت ضرور نکالیں ، کیونکہ کچھ دیر آرام کرنا اور کچھ من پسند کھانا کھانا لازم ہے۔3- اگر سر میں شدید درد ہے ، تو اس دردکو دور کرنے لئے کچھ دیر لازماً آرام کریں ہو سکے تو کچھ دیرکیلئے قیلولا کر لیں، کیونکہ جو خواتین اپنے آرام کا دھیان نہیں رکھتیں ان کو اپنے گھر والوں کو وقت سے پہلے ایسے سفرکیلئے الوداع کہنے کیلئے تیار رہنا ہوگا جہاں سے واپسی کا کوئی راستہ نہیں ہے۔4۔ غنودگی کی حالت میں کام بلکل مت کریں کیونکہ یہ آپ کے دماغی صحت اور دیگر جسمانی اعضاء کیلئے سخت نقصان دہ ہے اور یہ آپ کی یادداشت پر اثر انداز ہوکر آپ کو بھولنے کی بیماری میں مبتلا کر سکتا ہے۔ لہذا اپنے ذہن کو پرسکون رکھیں ، سیر و تفریح کیلئے وقت نکالیں اور دل کھول کر ہنسیں۔ کام پڑے نہیں رہیں گے ہو جائیں گے۔5۔ اپنے ذہنی سکون کیلئے، ہلکی پھلکی ورزش اور خود آرام دہ ہونے کا وقت نکالیں ۔ کھلی اور تازہ فضاء میں گہری سانس لیں اور پھر سانس کو چھوڑتے ہوئے اپنے اندرکی منفی سوچوں سے بھی چھٹکارا حاصل کریں۔
6۔ آئینے کے آگے کھڑے ہوکر اپنے آپ کو سراہیں ، یہ آپ میں اور آپ کے اردگرد مثبت لہروں کو چارج کرے گا، جو آپ کے اندر خود اعتمادی کی چمک پیدا کرئے گا۔7۔ اپنے لئے دعوت کا انتظام کریں ، ضروری نہیں کہ آپ کا شوہر ہی آپ کو دعوت پر لیکر جائے ، اگر اس کے پاس وقت نہیں تو اپنے لئے یہ کام خود کریں۔ کیونکہ آپ اس کی حقدار ہیں۔
8۔ اپنے روزمرہ کے معمولات میں آسانیاں پیدا کرنے کیلئے جدید مشینری اور ٹیکنالوجی کی مدد ضرور لیں ،کیونکہ ذہنی بوجھ عورتوں کا خاموش قاتل ہے۔9۔ اگر آپ بہتر محسوس نہیں کر رہیں تو کسی ڈاکٹر سے رابطہ ضرورکریں ، ممکن ہو تو اپنے نزدیکی دواخانہ چلی جائیں ، ورنہ فون پر رابطہ کریں۔پر خود سے کوئی دوا مت لیں۔ بغیر ڈاکٹر کے مشورے سے دوا کا استعمال آپکے لئے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔10۔ وقتاً فوقتاً اپنا شوگر لیول اور بلڈ پریشر کا معائنہ کرتی رہیں۔ ضروری نہیں کہ یہ تب ہی چیک کیا جائے جب انسان بیمار ہو۔
خاندان کے ساتھ اپنا بھی خیال رکھیں
خواتین کسی بھی گھر کی بنیاد تصور کی جاتی ہیں ، ان میں اکثریت خاندان کا خیال اور ان کی دیکھ بھال میں کوئی کسر نہیں چھوڑتی تاہم وہ اپنا خیال نہیں رکھتی ان کیلئے یہاں چند مشورے درج ہیں۔
1۔ ضروری نہیں کہ گھر کے تمام کاموں کو ایک ہی دن میں کیا جائے۔ایسے کرنے والی خواتین تھکان اور ذہنی دباؤ میں رہتی ہیں اور ایسی ہی کئی قبر کے نیچے آرام فرما رہی ہیں۔
2 ۔ اپنے آرام کیلئے کچھ وقت ضرور نکالیں ، کیونکہ کچھ دیر آرام کرنا اور کچھ من پسند کھانا کھانا لازم ہے۔3- اگر سر میں شدید درد ہے ، تو اس دردکو دور کرنے لئے کچھ دیر لازماً آرام کریں ہو سکے تو کچھ دیرکیلئے قیلولا کر لیں، کیونکہ جو خواتین اپنے آرام کا دھیان نہیں رکھتیں ان کو اپنے گھر والوں کو وقت سے پہلے ایسے سفرکیلئے الوداع کہنے کیلئے تیار رہنا ہوگا جہاں سے واپسی کا کوئی راستہ نہیں ہے۔4۔ غنودگی کی حالت میں کام بلکل مت کریں کیونکہ یہ آپ کے دماغی صحت اور دیگر جسمانی اعضاء کیلئے سخت نقصان دہ ہے اور یہ آپ کی یادداشت پر اثر انداز ہوکر آپ کو بھولنے کی بیماری میں مبتلا کر سکتا ہے۔ لہذا اپنے ذہن کو پرسکون رکھیں ، سیر و تفریح کیلئے وقت نکالیں اور دل کھول کر ہنسیں۔ کام پڑے نہیں رہیں گے ہو جائیں گے۔5۔ اپنے ذہنی سکون کیلئے، ہلکی پھلکی ورزش اور خود آرام دہ ہونے کا وقت نکالیں ۔ کھلی اور تازہ فضاء میں گہری سانس لیں اور پھر سانس کو چھوڑتے ہوئے اپنے اندرکی منفی سوچوں سے بھی چھٹکارا حاصل کریں۔
6۔ آئینے کے آگے کھڑے ہوکر اپنے آپ کو سراہیں ، یہ آپ میں اور آپ کے اردگرد مثبت لہروں کو چارج کرے گا، جو آپ کے اندر خود اعتمادی کی چمک پیدا کرئے گا۔7۔ اپنے لئے دعوت کا انتظام کریں ، ضروری نہیں کہ آپ کا شوہر ہی آپ کو دعوت پر لیکر جائے ، اگر اس کے پاس وقت نہیں تو اپنے لئے یہ کام خود کریں۔ کیونکہ آپ اس کی حقدار ہیں۔
8۔ اپنے روزمرہ کے معمولات میں آسانیاں پیدا کرنے کیلئے جدید مشینری اور ٹیکنالوجی کی مدد ضرور لیں ،کیونکہ ذہنی بوجھ عورتوں کا خاموش قاتل ہے۔9۔ اگر آپ بہتر محسوس نہیں کر رہیں تو کسی ڈاکٹر سے رابطہ ضرورکریں ، ممکن ہو تو اپنے نزدیکی دواخانہ چلی جائیں ، ورنہ فون پر رابطہ کریں۔پر خود سے کوئی دوا مت لیں۔ بغیر ڈاکٹر کے مشورے سے دوا کا استعمال آپکے لئے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔10۔ وقتاً فوقتاً اپنا شوگر لیول اور بلڈ پریشر کا معائنہ کرتی رہیں۔ ضروری نہیں کہ یہ تب ہی چیک کیا جائے جب انسان بیمار ہو۔
خاندان کے ساتھ اپنا بھی خیال رکھیں
خواتین کسی بھی گھر کی بنیاد تصور کی جاتی ہیں ، ان میں اکثریت خاندان کا خیال اور ان کی دیکھ بھال میں کوئی کسر نہیں چھوڑتی تاہم وہ اپنا خیال نہیں رکھتی ان کیلئے یہاں چند مشورے درج ہیں۔
1۔ ضروری نہیں کہ گھر کے تمام کاموں کو ایک ہی دن میں کیا جائے۔ایسے کرنے والی خواتین تھکان اور ذہنی دباؤ میں رہتی ہیں اور ایسی ہی کئی قبر کے نیچے آرام فرما رہی ہیں۔
2 ۔ اپنے آرام کیلئے کچھ وقت ضرور نکالیں ، کیونکہ کچھ دیر آرام کرنا اور کچھ من پسند کھانا کھانا لازم ہے۔3- اگر سر میں شدید درد ہے ، تو اس دردکو دور کرنے لئے کچھ دیر لازماً آرام کریں ہو سکے تو کچھ دیرکیلئے قیلولا کر لیں، کیونکہ جو خواتین اپنے آرام کا دھیان نہیں رکھتیں ان کو اپنے گھر والوں کو وقت سے پہلے ایسے سفرکیلئے الوداع کہنے کیلئے تیار رہنا ہوگا جہاں سے واپسی کا کوئی راستہ نہیں ہے۔4۔ غنودگی کی حالت میں کام بلکل مت کریں کیونکہ یہ آپ کے دماغی صحت اور دیگر جسمانی اعضاء کیلئے سخت نقصان دہ ہے اور یہ آپ کی یادداشت پر اثر انداز ہوکر آپ کو بھولنے کی بیماری میں مبتلا کر سکتا ہے۔ لہذا اپنے ذہن کو پرسکون رکھیں ، سیر و تفریح کیلئے وقت نکالیں اور دل کھول کر ہنسیں۔ کام پڑے نہیں رہیں گے ہو جائیں گے۔5۔ اپنے ذہنی سکون کیلئے، ہلکی پھلکی ورزش اور خود آرام دہ ہونے کا وقت نکالیں ۔ کھلی اور تازہ فضاء میں گہری سانس لیں اور پھر سانس کو چھوڑتے ہوئے اپنے اندرکی منفی سوچوں سے بھی چھٹکارا حاصل کریں۔
6۔ آئینے کے آگے کھڑے ہوکر اپنے آپ کو سراہیں ، یہ آپ میں اور آپ کے اردگرد مثبت لہروں کو چارج کرے گا، جو آپ کے اندر خود اعتمادی کی چمک پیدا کرئے گا۔7۔ اپنے لئے دعوت کا انتظام کریں ، ضروری نہیں کہ آپ کا شوہر ہی آپ کو دعوت پر لیکر جائے ، اگر اس کے پاس وقت نہیں تو اپنے لئے یہ کام خود کریں۔ کیونکہ آپ اس کی حقدار ہیں۔
8۔ اپنے روزمرہ کے معمولات میں آسانیاں پیدا کرنے کیلئے جدید مشینری اور ٹیکنالوجی کی مدد ضرور لیں ،کیونکہ ذہنی بوجھ عورتوں کا خاموش قاتل ہے۔9۔ اگر آپ بہتر محسوس نہیں کر رہیں تو کسی ڈاکٹر سے رابطہ ضرورکریں ، ممکن ہو تو اپنے نزدیکی دواخانہ چلی جائیں ، ورنہ فون پر رابطہ کریں۔پر خود سے کوئی دوا مت لیں۔ بغیر ڈاکٹر کے مشورے سے دوا کا استعمال آپکے لئے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔10۔ وقتاً فوقتاً اپنا شوگر لیول اور بلڈ پریشر کا معائنہ کرتی رہیں۔ ضروری نہیں کہ یہ تب ہی چیک کیا جائے جب انسان بیمار ہو۔