خانگی اسکول ٹیچرس کا لڑکی کے ساتھ دست درازی

   

اولیائے طلبہ کا شدید احتجاج، اسکول انتظامیہ سے ٹیچر کی پشت پناہی

حیدرآباد ۔5 اگست (سیاست نیوز) عطاپور کے ایک خانگی اسکول میں ٹیچر کی حرکتوں کے بعد کشیدگی پیدا ہوگئی۔ طالبہ سے دست درازی اور ہراسانی کے بعد برہم والدین اور رشتہ داروں نے اسکول پر احتجاج کیا اور برہم رشتہ داروں نے فرنیچر کو نقصان پہنچایا۔ تاہم اسکول انتظامیہ کی جانب سے لاپرواہی اور پی ای ٹی ٹیچر کی پشت پناہی پر طلبہ تنظیموں نے برہمی جتائی اور مطالبہ کیا کہ پی ای ٹی ٹیچر کے ساتھ اسکول انتظامیہ پر بھی کارروائی کی جانی چاہئے۔ حیدرآباد میں سابق میں ایسے واقعات پیش آچکے ہیں اور کمسن بچیوں کے تحفظ کے بارہا مطالبہ اور زور دینے کے باووجد اسکولس کے منتظمین تحفظ فراہم کرنے میں اکثر طور پر ناکام ہورہے ہیں جبکہ فیس کیلئے دی جانے والی دلچسپی تحفظ پر دی جائے تو ایسے نتائج برآمد نہیں ہوں گے اور شہری علاقوں میں ایسے واقعات کا بار بار رونما ہونا خوف و دہشت کا سبب بن گیا ہے۔ بتایا جاتا ہیکہ عطاپور علاقہ میں واقع آر ایس ڈگی اسکول میں زیرتعلیم 8 ویں جماعت کی طالبہ کو ہراسانی کا واقعہ منظرعام پر آیا۔ اس اسکول میں بچوں کو فزیکل ٹریننگ دینے والے پی ای ٹی ٹیچر وشنو پر سنگین الزامات لگائے جارہے ہیں۔ متاثرہ طالبہ کو وشنو ہراساں کررہا تھا۔ فزیکل ٹریننگ کے نام پر اکثر لڑکیوں کے جسم کو چھونا اور دست درازی اس کی عادت بن گئی تھی۔ متاثرہ لڑکی کے ساتھ کافی عرصہ سے پی ای ٹی کی یہ حرکت جاری تھی لیکن جب لڑکی کے ساتھ ہراسانی حد سے بڑھ گئی تو لڑکی نے والدین کو ساری داستان سنائی۔ برہم والدین اور رشتہ داروں نے اسکول کا رخ کیا۔ تاہم پی ای ٹی وشنو نے اسکول انتظامیہ کی جانب سے والدین کے ساتھ لاپرواہی کا رویہ اور پی ای ٹی کی مبینہ پشت پناہی احتجاجیوں کی برہمی کے سبب بن گئی۔ متاثرہ لڑکی کے رشتہ داروں نے بتایا کہ پی ای ٹی لڑکیوں کے مسلسل تعاقب میں رہتا تھا اور لڑکیوں کے باتھ روم تک ساتھ جایا کرتا تھا اور ان سے طرح طرح کی ناقابل بیان باتیں کرتا تھا۔ اس دوران عطاپور پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے برہم والدین اور رشتہ داروں کو قابو میں کرلیا اور مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ع