طلبہ تنظیموں کا احتجاج، تعلیمی اداروں پر کنٹرول کرنے کا مطالبہ
حیدرآباد۔10 ۔ جولائی (سیاست نیوز) آل انڈیا یوتھ فیڈریشن اسٹیٹ کونسل کی جانب سے حکومت کی تعلیمی پالیسی کے خلاف آج احتجاج منظم کیا گیا ۔ تنظیم کی جانب سے نارائن گوڑہ میں ٹی آر ایس حکومت کا علامتی پتلا نذر آتش کرتے ہوئے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ خانگی اداروں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ تنظیم کے ریاستی جنرل سکریٹری انیل کمار نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت تعلیم کے شعبہ کو بہتر بنانے میں ناکام ثابت ہوئی ہے ۔ خانگی اداروں کی جانب سے فیس میں مسلسل اضافہ کو روکنے میں حکومت کی ناکامی کے خلاف آل انڈیا یوتھ فیڈریشن نے ریاست بھر میں احتجاج منظم کیا۔ انیل کمار نے کہا کہ پرائیوٹ اور کارپوریٹ تعلیمی ادارے ڈونیشن کے نام پر طلبہ اور سرپرستوں کو لوٹ رہے ہیں۔ حکومت اور تعلیمی اداروں کے تساہل کے نتیجہ میں عام آدمی تعلیم سے دور ہوچکا ہے ۔ غریبوں اور متوسط طبقات کو بہتر تعلیم کا حصول مشکل دکھائی دے رہا ہے ۔ بنیادی انفراسٹرکچر کی فراہمی کے نام پر تعلیمی اداروں کی لوٹ کھسوٹ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارپوریٹ ادارے 2005 ء کے قانون پر عمل آوری کے بجائے فیس میں مسلسل اضافہ کے ذریعہ غریبوں کے لئے مسائل میں اضافہ کا سبب بن رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اساتذہ کی مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔ تنظیم نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تعلیمی اداروں میں اضافی فیس پر قابو پانے کے لئے فوری اقدامات کریں ۔ طلبہ تنظیم نے غیر مسلمہ تعلیمی اداروں کو بند کرنے کی مانگ کی ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست بھر میں پرامن احتجاج کرنے والے طلبہ قائدین کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو طلبہ مناسب سبق سکھائیں گے۔ حیدرآباد یونٹ کے سکریٹریز شیخ ندیم ، این سریکانت کے علاوہ آر بالا کرشنا ، شیخ محمود ، صلاح الدین ، ماجد علی خاں ، محمد آصف ، کے سرینواس ، نوین اور دوسروں نے احتجاج میں حصہ لیا ۔
