انتظامیہ کا فیصلہ ۔ حکومت سے واجب الادا رقومات کی اجرائی میں تاخیر پر سخت اقدام
حیدرآباد 15 ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ میں خانگی کالجس کا بند ختم ہوگیا تاہم اب خانگی دواخانوں نے ’آروگیہ شری ‘ اسکیم کو بند کرنے کااعلان کیا ہے۔صدر تلنگانہ آروگیہ شری نیٹ ورک ہاسپٹلس اسوسیشن ڈاکٹر وی راکیش نے بتایا کہ گذشتہ 20 یوم سے وزیر صحت دامودر راج نرسمہا اور محکمہ صحت کے عہدیداروں سے بات چیت ناکام ہوچکی ہے اور اس کے بعد یہ فیصلہ کیاگیا کہ ریاست بھر میں 17 ستمبر سے آروگیہ شری خدمات کو بند کردیا جائے گا۔ آروگیہ شری اسکیم کے بقایہ جات کی اجرائی کا مطالبہ کررہے ۔ دواخانوں کے انتظامیہ نے گذشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ اگر حکومت سے بقایا جات کی اجرائی عمل میں نہیں لائی جاتی ہے تو خانگی دواخانوں میں ’آروگیہ شری ‘ اسکیم کے تحت علاج و معالجہ کی سہولتوں کو بند کردیا جائے گا لیکن خانگی دواخانوں کی تنظیم نے مریضوں کو مشکلات کے پیش نظر اس فیصلہ پر عمل آوری نہیں کی لیکن اب جبکہ ریاست میں خانگی پروفیشنل اور ڈگری کالجس نے بند کا آغاز کردیا ہے تو خانگی دواخانوں کے انتظامیہ کی تنظیم نے بھی 17ستمبر سے آروگیہ شری کے تحت دواخانوں سے رجوع ہونے والے مریضوں کو شریک نہ کرنے کا اعلان کیا ۔ بتایاگیا کہ حکومت ’آروگیہ شری ‘ اسکیم کے تحت 1300 کروڑ روپئے خانگی دواخانوں کو اداشدنی ہے جو کئی ماہ سے جاری نہیں کئے گئے ہیں۔ تلنگانہ آروگیہ شری نیٹ ورک ہاسپٹلس اسوسیشن نے اعلان کیا کہ 17ستمبر سے ریاست کے تمام خانگی دواخانوں میں جہاں آروگیہ شری اسکیم کے تحت علاج و معالجہ کی سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں وہ غیر معینہ مدت کیلئے بند کردی جائیں گی اور حکومت سے بقایاجات کی اجرائی کے بعد ہی خدمات کا احیاء کیا جائیگا۔ ڈاکٹر راکیش نے بتایا کہ حکومت اور محکمہ صحت سے متعدد مرتبہ یقین دہانی و وعدوں کی بنیاد پر خانگی دواخانوں سے آروگیہ شری اسکیم کو جاری رکھا گیا تھا لیکن اب اس اسکیم کو جاری رکھنا خانگی دواخانوں کیلئے ممکن نہیں کیونکہ دواخانوں کے انتظامیہ کو ادائیگی میں تاخیر پر معاشی بحران کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔انہو ںنے بتایا کہ جاریہ سال کی ابتداء سے ہی حکومت سے یقین دلائے جانے کے سبب خدمات کو جاری رکھا گیا تھا لیکن حکومت نے دواخانوں کے ساتھ جو وعدہ کیا اسے پورا کرنے سے قاصر رہی جس کے نتیجہ میں دواخانوں کے انتظامیہ یہ سخت فیصلہ کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔3