خانگی دواخانوں میں ریمیڈی سیور کے اندھا دھند استعمال سے مصنوعی قلت پیدا : حکومت

   

حیدرآباد :۔ حکومت تلنگانہ نے کہا کہ ریاست میں خانگی دواخانوں کی جانب سے حد سے زیادہ اندھا دھند ریمیڈی سیور ڈرگ کے استعمال سے اس کی مصنوعی قلت ہورہی ہے ۔ یہ کہتے ہوئے کہ یہ دوا ابھی زیر تجربہ ہے اور صرف سلیکٹ کیسیس ہی میں موثر ہے ۔ ڈائرکٹر پبلک ہیلت ڈاکٹر جی سرینواس راؤ نے کہا کہ خانگی دواخانوں کو حساس بنایا گیا تھا اور ٹریننگ دی گئی تھی کہ ہر کیس کے لیے اس دور کو تجویز نہ کیا جائے کیوں کہ یہ محدود استعمال کے لیے ہے ۔ ڈاکٹر راؤ نے کہا کہ ’ تمام وائرل امراض سیلف لمیٹنگ ہیں جس کا مطلب ہے کہ جسم خود ان کا مقابلہ کرسکتا ہے ۔ دوا صرف جسم میں ایسی صورت میں معاون ہوگی جب وائرل انفیکشن شدید ہوگا ۔ صرف منتخب مریضوں میں ، جہاں اس دور کے کوئی مضر اثرات نہیں ہوں گے ۔ اسے استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ فی الوقت اس کا ہر جگہ غلط استعمال کیا جارہا ہے ۔ گھروں سے لے کر دواخانوں تک ‘ ۔ ڈاکٹر راؤ نے کہا کہ تلنگانہ میں صرف دو کمپنیاں ہیں ۔ ہیتیرو ڈرگ اور مائیلدن ۔ جو ریمیڈی سیور تیار کرتی ہیں اور موجودہ طور پر یہ صرف ہیتیرو ہی ہر روز کوئی 20 تا 30 ہزار ویالس تیار کررہی ہے اور اسے پورے ملک میں سربراہ کیا جارہا ہے ۔ ڈاکٹر راؤ نے کہا کہ ’ ہاسپٹلس اور مریضوں کو یہ جاننا چاہئے کہ یہ دوا مارکٹ میں کھلی دستیاب نہیں ہوتی ہے ۔ اس کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے ڈرگ کنٹرول اتھاریٹی آف تلنگانہ نے کوویڈ 19 کے مریضوں کا علاج کرنے والے تمام دواخانوں کی ایک فہرست تیار کی ہے اور اسے مینوفکچررس کو روانہ کیا ہے جو اس دوا کو ان کے گودام سے راست طور پر دواخانہ کو اس کی ضرورت اور طلب کے مطابق روانہ کریں گے ‘ ۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ بہترین علاج کے لیے گورنمنٹ ہاسپٹلس کی خدمات سے استفادہ کریں جہاں کسی بھی دوا کی قلت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’ کسی جادوئی دوا کے لیے بھاگ دوڑ کرنے کے بجائے لوگوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے پر توجہ دینی چاہئے ۔ کسی وباء کو صرف روکا جاسکتا ہے نہ کہ علاج کیا جاسکتا ہے ‘ ۔۔