نئی دہلی : 11 جولائی (ایجنسیز) امریکہ اپنے تجارتی شراکت داروں پر اونچی شرح پر مبنی ٹیرف عائد کرنے کے لیے قطعی مہلت کو اب یکم اگست تک آگے بڑھا چکا ہے اور ٹرمپ نظم و نسق امریکی مفاد میں زیادہ سے زیادہ بہتر معاملتیں طے کرنے کی پوری کرششیں کررہا ہے جس کے نتیجہ میں دنیا بھر کے ممالک پر دبائو بڑھ رہا ہے۔ اس پس منظر میں ہندوستانی تجارتی مذاکرات کا امکان ہے کہ دوبارہ امریکہ کا دورہ کرتے ہوئے اختلافات کی یکسوئی کے ساتھ کوئی بہتر معاملت طے کرنے کی کوشش کریں گے۔ حکومتی ذرائع نے کہا تھا کہ ہندوستان 9 جولائی سے قبل امریکہ کے ساتھ کوئی عبوری تجارتی معاملت پر دستخط کرلے گا لیکن زراعت، ڈیری اور آٹو موبائلس پر ٹیرف کی شرحوں کے بارے میں اختلافات کے سبب ایسا نا ہوسکا۔ حکومت نے تجارتی مذاکرات کاروں کو دوبارہ امریکہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ قبل ازیں اسپیشل سکریٹری محکمہ تجارت راجیش اگروال کی قیادت میں ہندوستانی ٹیم امریکہ گئی تھی لیکن کوئی معاملت کے بغیر واپس آئی۔ ہندوستان میں یہ خیال پر اتفاق ہے کہ خراب ڈیل کرنے سے بہتر ہے کہ کوئی معاملت ہی نہ کی جائے۔ ہندوستانی ٹیم کے اگلے امریکی دورہ کے لیے تواریخ کو ابھی قطعیت نہیں دی گئی ہے لیکن آئندہ ہفتے کسی وقت یہ دورہ ممکن ہوسکتا ہے۔