خشک سالی، برقی بحران قدرتی نہیں حکومت کی دین : کے سی آر

   

حکومت کی کارکردگی مایوس کن 2014 سے پہلے کی صورتحال پیدا ہوگئی۔ آج سرسلہ میں دھرنا
حیدرآباد۔/5 اپریل، ( سیاست نیوز) بی آر ایس کے سربراہ سابق چیف منسٹر کے سی آر نے برقی بحران، فصلوں کی خشک سالی ، کسانوں اور بافندوں کی خودکشیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ قدرتی خشک سالی نہیں ہے بلکہ حکومت کی غفلت اور لاپرواہی کا نتیجہ ہے جس کا عوام کو اور کسانوں کو خمیازہ بھگتنا پڑرہا ہے۔ کے سی آر نے آج اضلاع کریم نگر اور سرسلہ کا دورہ کرتے ہوئے خشک ہونے والی فصلوں کا معائنہ کیا۔ متاثرہ کسانوں اور بافندوں سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں تسلی دی اور خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس حکومت کے 100 دن مکمل ہوئے ہیں تاہم ابھی تک 209 کسانوں نے خودکشیاں کرلی ہیں۔ حکومت فصلوںکو پانی سیراب کرنے اور مناسب برقی سربراہ کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ کسانوں کی ان خودکشیوں کیلئے کانگریس حکومت ذمہ دار ہے۔ لہذا حکومت خودکشی کرنے والے کسانوں کے ارکان خاندان کو فی کس 25 لاکھ روپئے ایکس گریشیا فراہم کرے۔ اس کے علاوہ جن فصلوں کو نقصان پہنچا ہے کسانوں کو فی ایکر اراضی 25 ہزار روپئے معاوضہ فراہم کرے۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اب آپ کی ڈرامہ بازی نہیں چلے گی۔ 2 لاکھ روپئے تک کسانوں کے قرض معاف کرنے میں حکومت پوری طرح ناکام ہوگئی ہے۔9 ڈسمبر کو کسانوں کے قرض معافی کی پہلی فائیل پر دستخط کرنے کا ریونت ریڈی نے وعدہ کیا تھا کانگریس حکومت کے تقریباً 4 ماہ مکمل ہوچکے ہیں مگر اس وعدے کو بھی پورا نہیں کیا گیا ہے۔ دریائے گوداوری پر تعمیر کردہ آبپاشی پراجکٹس ہمیشہ پانی سے لبریز رہنے والے پراجکٹس ہیں۔ مڈمانیر برج سمندر کی طرح تھا حکومت کے غلط فیصلوں سے پوری طرح خشک ہوگیا ہے۔ 2014 سے قبل جو تلنگانہ تھا اب وہی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ ریاست کے ہر ضلع میں فصلیں خشک ہوگئی ہیں، اندراماں راجیم میں ہر طرف تباہی و بربادی ہے۔ 15 لاکھ سے زائد ایکر پر فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔ کے سی آر نے بافندوں کے مسائل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت انہیں پوری طرح نظرانداز کرچکی ہے۔ حکومت کے اس رویہ کے خلاف ہفتہ کو 10 ہزار بافندوں کے ساتھ سرسلہ میں دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے۔ حکومت نے مشن بھگیرتا کو فراموش کردیا جس کی وجہ سے دیہی و شہری علاقوں میں پینے کے پانی کی قلت پیدا ہورہی ہے۔ وہ جب تک چیف منسٹر تھے کبھی پانی کی قلت پیدا نہیں ہوئی اور نہ ہی برقی بحران دیکھنے کو ملا۔ شادی مبارک اور کلیان لکشمی اسکیمات میں تحفہ کے طور پر ایک تولہ سونا دینے کا وعدہ کیا گیا مگر چیف منسٹر اے ریونت ریڈی اور وزراء کو شاید مارکٹ میں ایک تولہ سونا نہ ملنے کا طنز کیا۔ 2