خلیجی ممالک کے تارکین وطن میں وطن واپسی کا رحجان

   

ابوظہبی ۔ ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ خلیجی ممالک میں زندگی گزارنے کے اخراجات میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے، بیشتر ممالک روزگار کے مواقع کے لیے مقامی لوگوں کو اولین ترجیح دے رہے ہیں، اور سبسڈی اسکیموں کو بھی ملک کے شہریوں تک محدود کیا جا رہا ہے۔ اس لیے تارکین وطن آہستہ آہستہ اپنے آبائی علاقوں کو لوٹ رہے ہیں۔ معروف امریکی خبر رساں ادارے کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق یہ معلوم ہوا ہے کہ سعودی، کویت، عمان، قطر اور بحرین میں مجموعی طور پر 21 ملین تارکین وطن موجود ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ ان ممالک کی کل آبادی کا 20 فیصد اور افرادی قوت کے 11 فیصد کے برابر ہے۔ اس کے ساتھ 2021 میں خلیجی ممالک میں مقیم تارکین وطن نے مجموعی طور پر 127 ارب ڈالر اپنے آبائی ممالک بھیجے ہیں۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسی 2020 میں یہ 116 بلین ڈالر تھی۔اس موقع پر رپورٹ میں خلیجی ممالک بالخصوص سعودی عرب میں تارکین وطن پر عائد ٹیکسوں میں اضافہ پر روشنی ڈالی گئی۔