خلیفہ اول امیرالمومنین حضرت ابوبکر صدیقؓ

   

ڈاکٹر بی بی خاشعہ
امیرالمومنین حضرت سیدنا ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کو اللہ تعالیٰ اور بارگاہِ رسالت مآب ﷺمیں خصوصی اہمیت و فضیلت حاصل تھی۔ قرآن مجید کی تقریباً ۳۲آیات آپ کے متعلق ہیں جن سے آپؓ کی شان کا اظہار ہوتا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے آپؓ کے بارے میں فرمایا کہ مجھ پر جس کسی کا احسان تھا میں نے اس کا بدلہ چکا دیا ہے مگر ابوبکر کے مجھ پر وہ احسانات ہیں جن کا بدلہ اللہ تعالیٰ روز قیامت انہیں عطا فرمائیگا۔ حضرت سیدنا ابوبکر صدیق ؓکا نام عبداللہ بن عثمان بن عامر بن عمرو بن کعب بن تیم بن مرہ بن کعب ہے۔ مرہ بن کعب پر جاکر آپؓ کا سلسلہ حضور نبی اکرم ﷺکے نسب سے جاملتا ہے۔ آپؓ کی کنیت ابوبکر ہے۔
آپؓ کی کنیت ابوبکر ہونے کی درج ذیل وجوہات بیان کی جاتی ہیں:عربی زبان میں ’’البکر‘‘ جوان اونٹ کو کہتے ہیں۔ جس کے پاس اونٹوں کی کثرت ہوتی یا جو اونٹوں کی دیکھ بھال اور دیگر معاملات میں بہت ماہر ہوتا عرب لوگ اسے ’’ابوبکر‘‘ کہتے تھے۔ آپؓ کا قبیلہ بھی بہت بڑا اور مالدار تھا نیز اونٹوں کے تمام معاملات میں بھی آپؓ مہارت رکھتے تھے اس لئے آپؓ بھی ’’ابوبکر‘‘ کے نام سے مشہور ہوگئے۔عربی زبان میں ابو کا معنی ہے ’’والا‘‘ اور ’’بکر‘‘ کے معنی ’’اولیت‘‘ کے ہیں۔ پس ابوبکر کے معنی ’’اولیت والا‘‘ ہے۔ چونکہ آپؓ اسلام لانے، مال خرچ کرنے، جان لٹانے، الغرض امتِ محمدیہ ﷺ میں ہر معاملے میں اولیت رکھتے ہیں اس لئے آپؓ کو ابوبکر (یعنی اولیت والا) کہا گیا۔ آپؓ کے دو لقب زیادہ مشہور ہیں:عتیق صدیق ۔ عتیق پہلا لقب ہے، اسلام میں سب سے پہلے آپ کو اسی لقب سے ہی ملقب کیا گیا۔ حضرت سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت سیدنا ابوبکر صدیق ؓکا نام ’’عبداللہ‘‘ تھا، نبی کریم ﷺنے انہیں فرمایا: ’’تم جہنم سے آزاد ہو‘‘۔ تب سے آپؓ کا نام عتیق ہوگیا۔حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ ؓسے روایت ہے کہ میں ایک دن اپنے گھر میں تھی، رسول اللہ ﷺاور صحابہ کرام علیہم الرضوان صحن میں تشریف فرما تھے۔ اچانک میرے والد گرامی حضرت سیدنا ابوبکر صدیقؓ تشریف لے آئے تو حضور نبی کریم ﷺنے ان کی طرف دیکھ کر اپنے اصحاب سے ارشاد فرمایا:’’جو دوزخ سے آزاد شخص کو دیکھنا چاہے، وہ ابوبکر کو دیکھ لے‘‘۔ آپؓ کے لقب ’’صدیق‘‘ کے حوالے سے حضرت سیدہ حبشیہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺکو فرماتے ہوئے سنا:’’اے ابوبکر! بے شک اللہ رب العزت نے تمہارا نام ’’صدیق‘‘ رکھا‘‘۔
حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے گھرانے کو ایک ایسا شرف حاصل ہے جو اس گھرانے کے علاوہ کسی اور مسلمان گھرانے کو حاصل نہیں ہوا۔ حضرت ابو بکر صدیق ؓخود بھی صحابی، ان کے والد حضرت ابو قحافہ ؓبھی صحابی، آپ کے تینوں بیٹے (حضرت عبداللہ ، حضرت عبدالرحمن اور حضرت محمد بن ابی بکر رضی اللہ عنہم) بھی صحابی، آپ رضی اللہ عنہ کے پوتے بھی صحابی، آپکی بیٹیاں (حضرت سیدہ عائشہ ؓ، حضرت سیدہ اسماء ؓ اور حضرت سیدہ ام کلثوم ؓ بنت ابی بکر) بھی صحابیات اور آپؓ کے نواسے بھی صحابی ہوئے۔