خمس صلوات فی الیوم واللیلۃ

   

رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ و آلہ و سلم نے ارشاد فرمایا کہ ’’ دن رات میں پانچ نمازیں ہیں‘‘۔ (مسلم ، بروایت حضرت طلحہ بن عبیداﷲ ؓ)
ایک شخص جس کے بال پریشان تھے رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ و آلہ و سلم کے پاس آیا اس کی آواز کی گنگناہٹ سنی جاتی تھی لیکن سمجھ میں نہیں آتا تھا کہ کیا کہتا ہے یہاں تک وہ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ و آلہ و سلم کے نزدیک آیا تب معلوم ہوا کہ وہ اسلام کے بارے میں پوچھتا ہے ۔ حضور انور صلی اﷲ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا دن رات میں پانچ نمازیں ہیں۔
بچوں کو نمازوں کی ترغیب اور ایک خاص عمر کو پہنچ جانے اور نماز نہ پڑھنے کے ضمن میں ان کی تادیب کا حکم اس طرح ملتا ہے ۔ حضرت ابن عمرو بن عاصؓ سے مروی ہے کہ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا کہ جب تمہاری اولاد سات برس کی ہوجائے تو ان کو نماز پڑھنے کا حکم دو اور جب دس برس کی ہوجائے (اور نماز نہ پڑھے) تو ان کو نماز نہ پڑھنے پر مارو اور ان کا بچھونا الگ کردو ‘‘ ۔ (ابو داؤد)
رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ و آلہ و سلم سے اس کے (یعنی بچوں کو نماز پڑھنے کے لئے کب حکم دیا جائے) متعلق دریافت کیا گیا تو آپ نے فرمایا کہ ’’ جب ان کو دائیں بائیں کی تمیز پیدا ہوجائے تب ان کو نماز کا حکم دو (ایضاً) نماز کی اہمیت کا اندازہ اس ارشاد مبارکہ سے ہوتا ہے کہ حضور اقدس صلی اﷲ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا ’’ تم استقامت اختیار کرو اور تم ہرگز (تمام نیک کاموںکو) شمار نہ کرسکوگے اور یہ سمجھو کہ تمہارے سب کاموں میں اچھا کام نماز ہے اور مسلمان شخص ہی ہمیشہ وضو کی محافظت اور نگہداشت کرتا ہے (یعنی کامل مسلمان ہمیشہ باوضو رہتا ہے)۔