خواتین اور لڑکیاں اپنے جان پہچان والوں سے غیر محفوظ

   

ریاست میں 2024 میں 2912 عصمت ریزی کے واقعات، متاثرین میں 15 تا18 سالہ لڑکیوں کی اکثریت
حیدرآباد۔/3 جنوری، ( سیاست نیوز) ریاست میں خواتین اور لڑکیاں اپنے جان پہچان اور دور کے رشتہ داروں سے محفوظ نہیں ہیں۔ اس طرح بھروسہ کرنا خواتین اور لڑکیوں کیلئے نقصاندہ ثابت ہورہا ہے۔ ریاست میں 2024 کے دوران اندراج ہوئے مقدمات اس کا ثبوت ہیں۔ جاریہ سال 2,945 جنسی ہراسانیاں، عصمت ریزی کے واقعات پیش آئے جس میں 2912 واقعات متاثرین کے جان پہچان والوں کے ہیں اور ایک تشویش کی بات یہ ہے کہ تمام عصمت ریزی کے واقعات میں لڑکیاں 15 تا 18 سال عمر کے درمیان ہیں جن پر مظالم ہوئے ہیں ان کی تعداد 1970 ہے۔ اندرون 15 سال عمر کی لڑکیاں 87 اور 18 سال مکمل کرنے والی خواتین کی تعداد 888 ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ 2,945 مقدمات میں 33 ایسے کیسس ہیں جن میں ملزم کا پتہ نہیں چلا۔ 2912 واقعات کے ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔2020 سے جائزہ لیں تو ریاست میں 1,838 عصمت ریزی کے واقعات پیش آئے جس میں صرف 2024 میں 1934 اور 2021 میں 2,382 ہیں۔ 2022 میں 2,293 اور 2023 میں 2,284 مقدمات درج ہوئے۔ دوسری جانب ریاست میں اغواء کے کیسس میں ہر سال اضافہ ہورہا ہے جس میں اندرون18 سال عمر کی لڑکیوں کی اکثریت ہے۔ 2024 میں 1525 اغواء کیسس درج ہوئے ہیں جس میں خواتین اور لڑکیوں کی اکثریت ہے۔ تعجب کی بات یہ ہے کہ ان میں 1251 ( 82 فیصد ) نابالغ ہیں۔ پولیس کے اعداد و شمار سے اس کا پتہ چلتا ہے۔ پولیس ایسے مقدمات پر زیادہ توجہ دے رہی ہے جس سے 90 فیصد کیسس حل ہورہے ہیں۔ تلنگانہ ویمن سیکوریٹی شعبہ کی ڈی جی پی شیکھا گوئل نے بتایا کہ بچپن کی محبت بھی عصمت ریزی واقعات کا سبب بن رہی ہے۔2