جب آپ ہارٹ اٹیک کے بارے میں سوچتے ہیں تو ممکنہ طور پر ذہن میں ایسی تصویر سامنے آتی ہوگی جس میں کوئی فرد اپنے سینے کو تھامے ہوئے نیچے گر رہا ہے۔مگر حقیقت تو یہ ہے اس کی علامات خصوصاً خواتین میں، بالکل مختلف ہوسکتی ہیں، جس کی وجہ سے ان پر زیادہ توجہ بھی نہیں دی جاتی۔امراض قلب دنیا بھر میں مردوں اور خواتین کی اموات کی سب سے بڑی وجہ ہیں، مگر مردوں میں ہارٹ اٹیک کی شرح زیادہ ہوتی ہے، تاہم خواتین میں بھی یہ کچھ کم نہیں۔خواتین میں ہارٹ اٹیک کی علامات درج ذیل ہوسکتی ہیں جو کہ عام طور پر کئی دن پہلے ہی سامنے آجاتی ہیں۔
بدہضمی
چونکہ دل معدے کے اوپر موجود ہے تو ہارٹ اٹیک کو بدہضمی سمجھنا بہت عام ہے مگر بدقسمتی سے خواتین کے لیے یہ زیادہ تباہ کن ثابت ہوتا ہے کیونکہ ان کے لیے ہارٹ اٹیک کو شناخت کرنا اس لیے مشکل ہوجاتا ہے کیونکہ وہ پیٹ یا معدے میں درد محسوس کررہی ہوتی ہیں، تو وہ گھر میں رہ کر علاج کی کوشش کرتی ہیں۔ تو اگر درد حد سے زیادہ ہو یا کئی منٹ سے زیادہ رہے تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
جبڑے اور کمر میں درد
سینے میں درد کو کسی اور حصے جیسے جبڑے یا کمردرد سمجھ لینا بہت آسان ہوتا ہے، یہ ایسا نہیں کہ ہارٹ اٹیک مختلف نہیں بلکہ خواتین میں علامات کا تصور مختلف ہونا ہے۔
سینے میں جلن
بدہضمی کی طرح خواتین کے لیے ہارٹ اٹیک اور سینے میں جلن میں فرق کرنا بھی کافی مشکل ثابت ہوتا ہے، دل غذائی نالی کے اوپر موجود ہے تو کئی بار سینے میں جلن ہارٹ اٹیک کی طرح لگتی ہے اور ہارٹ اٹیک سینے کی جلن جیسا لگ سکتا ہے۔ تو اگر یہ جلن 5 سے 7 منٹ سے زیادہ ہو اور بیٹھنے یا آرام کرنے سے بھی سکون نہ آئے تو یہ غیرمعمولی ہے۔
سانس لینے میں مشکل
اگر جسمانی سرگرمی کے بعد سانس گھٹنے کا احساس ہو تو یہ معمول کا حصہ ہے، مگر جب یہ تجربہ بیٹھے ہوئے یا سیڑھیاں چڑھتے ہوئے ہو، تو یہ اس بات کی نشانی ہے کہ دل میں کچھ گڑبڑ ہے، یہاں تک کہ سانس لینے میں مشکل کے ساتھ سینے میں تکلیف نہ بھی ہو تو بھی یہ ہارٹ اٹیک کی علامت ہوسکتی ہے، اگر آپ کو محسوس ہو کہ کچھ غلط ہے تو فوری طبی امداد حاصل کریں۔
بائیں ہاتھ میں تکلیف
مردوں اور خواتین میں اوپر درج علامات کا سامان ہوسکتا ہے مگر بائیں ہاتھ میں درد ایسی علامت ہے جس میں اکثر دماغ کا تعین نہیں کرپاتا کہ درد کہاں سے آرہا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اعصاب اوپری بازو، سینے سے ایک ہی جگہ جڑے ہوتے ہیں تو دماغ سمجھ نہیں پاتا کہ دل میں درد ہے وہ اسے ہاتھ میں سمجھ لیتا ہے، جیسے آپ انگلی میں چٹکی لیں تو آپ کو تکلیف وہاں ہی محسوس ہوگی، سینے میں اس کا اثر نہیں ہوگا۔
دل متلانا
ہارٹ اٹیک سے پہلے دل متلانا خواتین میں عام علامت ہے، دل جسم کا اہم ترین عضو ہے اور جب اسے دوران خون مناسب مقدار میں نہیں ملتا تو دل کے مسلز مرنے لگتے ہیں اور لوگوں کو بیماری کا احساس ہوتا ہے، جیسے دل متلانا، سردی لگنا، سرچکرانا وغیرہ۔ تو اگر یہ حالت 5 سے 7 منٹ سے زیادہ طویل ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
سینے میں درد
یہ ہارٹ اٹیک کی سب سے جانی پہچانی جانے والی علامت ہے جس میں ایسا لگتا ہے کہ سینے میں کوئی بھاری چیز بیٹھ گئی ہے یا دل کے قریب جکڑن کا احساس ہوتا ہے، اگر ایسا تجربہ ہو تو طبی امداد حاصل کرنی چاہئے۔
بعض سبزیاں اور پھل خواتین سے زیادہ مردوں کیلئے فائدہ مند
اگرچہ سبزی اور پھلوں کو تمام جنس کے ہر عمر کے افراد کے لیے فائدہ مند سمجھا جاتا ہے، تاہم ایک حالیہ تحقیق کے مطابق یہ خواتین کے مقابلے مردوں کے لیے زیادہ فائدہ مند ہوتے ہیں۔جی ہاں، امریکی ماہرین غذائیت کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق پھل اور سبزیاں خواتین کے مقابلے مردوں کے لیے زیادہ فائدہ مند ہوتے ہیں۔
سائنس جرنل ’جاما‘ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ہری سبزیوں اور تازے پھلوں کا کثرت سے استعمال دل کی بیماریوں، موٹاپے اور ذیابیطس سمیت کینسر کی کچھ اقسام سے محفوظ رکھنے میں مددگار ہوتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا اگرچہ پھل اور سبزیاں مرد و خواتین اور ہر عمر خاص طور پر بالغ افراد کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں، تاہم یہ مردوں کے لیے زیادہ فائدہ مند ہوتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق خاص طور پر پھل اور سبزیاں مردوں کے موٹاپے کم کرنے اور انہیں دل کے امراض سے بچانے میں خواتین کے مقابلے زیادہ فائدہ پہنچاتے ہیں۔
ماہرین غذائیت کے مطابق مردوں کو خاص طور پر سیب، ناشپاتی اور ہری سبزیاں خاص طور پر پتوں پر مبنی سبزیاں خواتین کے مقابلے زیادہ فائدہ پہنچاتی ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سے قبل ایک تحقیق میں بتایا تھا کہ بعض سبزیاں مردوں کے لیے ذہنی تناؤ کا سبب بنتی ہیں۔
برطانیہ کے ماہرین نے تحقیق کے بعد بتایا تھا کہ سبزی کھانے والے مرد حضرات میں گوشت کھانے والوں کے مقابلے ذہنی الجھن، ذہنی دباؤ، اداسی یا ڈپریشن 74 فیصد زیادہ پائی گئی۔
ماہرین کا کہنا تھا مردوں کی جانب سے سبزی کھائے جانے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، ان میں سے ایک وجہ یہ بھی ہے کہ لوگوں نے خود ہی یہ طے کرلیا ہے کہ سبزی صحت کے لیے مفید ہوتی ہے۔
ماہرین کے مطابق اس میں کوئی شک نہیں کہ لوگوں کی جانب سے صرف سبزی کھائے جانے کے پیچھے ان کے معاشی مسائل بھی ہوسکتے ہیں، تاہم زیادہ تر لوگ خود سے ہی سبزیوں کو ڈائٹ کے لیے بہتر سمجھ کر کھاتے ہیں۔
ماہرین نے بتایا تھا کہ سبزیاں کئی بیماریوں کے لیے مفید بھی ہیں، لیکن زیادہ سبزیوں میں وٹامن بی 12، بی 6، فولک ایسڈ اورآئرن سمیت دیگر وٹامنز کی کمی ہوتی ہے، جو ذہنی صحت میں مددگار ہوتی ہیں۔