خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی ایک قابل قدر اور معیاری تعلیمی یونیورسٹی

   

روایتی اور پیشہ وارانہ کورسس کا مرکز ، حضرت سید شاہ محمدمحمدالحسینی ، ڈاکٹر سید شاہ گیسودراز خسرو حسینی اور دیگر مبارکباد کے مستحق

شہر گلبرگہ ریاست کرناٹک میں قائم کردہ خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی کا نام ملک کے ممتاز صوفی و بزرگ حضرت خواجہ بندہ نوازگیسو دراز ؒ کے نام کی مناسبت سے رکھا گیا ہے۔ یہ ایک خانگی یونیورسٹی ہے جو ریاست کرناٹک کے شہر گلبرگہ( تبدیل شدہ موجودہ نام کلبرگی )میں واقع ہے۔ برسوں قبل گلبرگہ میںاقلیتوں ، پسماندہ طبقات اور اہلیان علاقہ حیدر آباد کرناٹک کے علاوہ لڑکیوں میں تعلیم کو فروغ دینے کیلئے گلبرگہ میں تعلیمی اداروں کے قیام کے مقصد سے قوم و ملت کے مسائل سے بدرجہء اتم واقفیت رکھنے والے نہایت نیک اوراپنے وطن سے دور دور تک عوامی مقبولیت رکھنے والے ہر دل عزیز بزرگ اور اپنی عظیم تعلیمی خدمات کے عوض حکومت ہند کی جانب سے پدم شری کا خطاب حاصل کرنے والے حضرت سید شاہ محمد محمد الحسینی قبلہ مرحوم سابق سجادہ نشین درگاہ حضرت خواجہ بندہ نوازؒکی قائم کردہ خواجہ ایجوکیشن سوسائیٹی کے تحت 22اگست 2018کو خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی ایکٹ کے تحت کرناٹک قانون ساز اسمبلی میںبل کی منظوری کے بعد اپنی عظیم تعلیمی خدمات کے لئے حکومت کرناٹک کی جانب سے راجیہ اتسوا ایوارڈ حاصل کرنے والے حضرت ڈاکٹرسید شا ہ گیسو دراز خسرو حسینی قبلہ سجادہ نشین درگا حضرت خواجہ بندہ نوازؒ و صدر نشین خواجہ ایجوکیشن سوسائیٹی کی سرپرستی میں خواجہ بند نواز یونیورسٹی کے قیام کو منظوری ملی اور یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ۔ اب اس یونیورسٹی کے تحت بیس سے زائد کالجس قائم ہوگئے ہیں۔ ان میں خواجہ ایجوکیشن سوسائیٹی کے تحت چلائے جانے والے خواجہ بندہ نواز انجنئیرنگ کالج، خواجہ بندہ نواز انسٹٹیوٹ آف میڈیکل سائینسیس اور نو تشکیل شدہ لا کالج کو بھی شامل کرلیاگیا ہے ۔ خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی کے بانی چانسلر حضرت ڈاکٹر سید شاہ گیسو درازخسرو حسینی ِ صدرخواجہ ایجوکیشن سوسائیٹی ہیں ۔ پرو چانسلر حضرت سید شاہ علی الحسینی جانشین سجادہ نشین درگا ہ بندہ نواز ؒہیں ۔ جب کہ یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر عبدالجلیل خان ایم پٹھان (اے ایم پٹھان ) ہیں جو سابق میں سنٹرل یونیورسٹی کرناٹک کے وائس چانسلر بھی رہ چکے ہیں ۔ حضرت ڈاکٹر سید شاہ مصطفی حسینی خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی کے ڈائیریکٹر ہیں ۔خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی کے تحت انجنئیرنگ اینڈ ٹکنالوجی ،سائینس ، میڈیکل سائینس ، آرٹس ، کامرس ،مینجمنٹ ہیومیانٹیز، اور سوشئیل سائینس کے نصابوں میںتعلیم حاصل کی جاسکتی ہے۔ اس کے نصابوں میں بی ای ، ایم بی بی ایس ،بی ایس سی ، بی اے ، ، ایم اے اور ایم ایس سی کی ڈگریاں بھی شامل ہیں ۔ یہاں سے انڈر گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ اور پی ایچ ڈی کی تعلیم بھی حاصل کی جاسکتی ہے۔خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی گلبرگہ کے نہایت کار اآمد تعلیمی نصابوں کے سبب ملک کی مختلف ریاستوں میں بھی اس کی مقبولیت میں روز بہ روز اضافہ ہوتا جارہاہے۔ ریاست کرناٹک، پڑوسی ریاستوں مہاراشٹرا اور تلنگانہ وغیرہ کے علاوہ اس یونیورسٹی میں ملک کی دیگر ریاستوں کے طلبا اور طالبات بھی داخلے لے رہے ہیں اور یہاں کی ان کی تعلیم کے ساتھ ساتھ ان کے قیام و طعام کے لئے بھی موزوں ترین انتظامات کئے گئے ہیں ۔ خدمت خلق کے مقصد سے حضرت سید شاہ محمد محمد الحسینی قبلہ اورحضرت سید شاہ گیسو دراز خسرو حسینی نے خواجہ بندہ نواز ہاسپٹل بھی قائم کیا ہے جو کافی عرصہ سے بہترین خدمات انجام دے رہا ہے اور یہاں خواجہ بندہ نواز میڈیکل کالج کے طلبا کو تربیت بھی دی جاتی ہے اور وہ اپنی ایم بی بی ایس کی ڈگری مکمل ہونے کے بعد اسی ہاسپٹل میں ہائوز مین شپ بھی کرتے ہیں ۔ خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی کے سی ای ٹی KCETامتحانات کے تحت منظور شدہ و مسلمہ ہے ، کرناٹک پی جی سی ای ٹی PGCET گیٹ GATE اور یوجی سی کے تحت بھی منظور شدہ و مسلمہ ہے ۔ یونیورسٹی کے تحت فل ٹائم پورے وقت کی تعلیم دی جاتی ہے ۔ یونیورسٹی میں9 دھاروںstreams کے تحت 63نصابوں کی تعلیم دی جاتی ہے ۔خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی کا سرکاری ویب سائیٹ kbn.university ہے۔ اس یونیورسٹی میں مخلوط تعلیم کا نظم ہے ۔ یونیورسٹی میں انڈر گریجویٹ، ، پوسٹ گریجویٹ ، انجنئیرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ، سائینس، میڈیکل سائینس، ، آرٹس ،کامرس، مینجمنٹ، ہیومیانٹیز اور سوشئیل سائینسیس میں داخلوں کے خواہشمند طلبا و طالبات کو داخلے دئیے جاتے ہیں ۔ وہ طلبا اور طالبات جنھوں نے بارہویں جماعت ، گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن کا نصاب مکمل کرلیا ہے وہ یوجی ، پی جی اور پی ایچ ڈی میں داخلوں کے لئے درخواستیں دے سکتے ہیں ۔ ان نصابوں میں داخلوں اور درکار اہلیت کے مطابق معلومات یونیورسٹی کے سرکاری ویب سائیٹ پر حاصل کی جاسکتی ہیں ۔ بانی و چانسلر خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی حضرت ڈاکٹر سید شاہ گیسو دراز خسرو حسینی قبلہ کو علی گڑھ یونیورسٹی کی جانب سے ان کی عظیم تعلیمی خدمات اور خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی کے قیام کے لئے ایک عظیم الشان جلسہ منعقد کرکے انھیںمحسن ملت کے ایوارڈ سے نوازا گیا ہے ۔ در حقیقت1958 میں قائم کردہ حضرت سید شاہ محمد محمد الحسینی قبلہ مرحوم کی قائم کردہ خواجہ ایجوکیشن سوسائیٹی اور بانی و چانسلرخواجہ بندہ نواز یونیورسٹی حضرت ڈاکٹرسید شاہ گیسو دراز حسینی کی عظیم تعلیمی خدمات صدیوں صدیوں تک اور ہمیشہ ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی ۔ ان دونوں اداروں کے تحت چلائے جانے والے مدارس اور کالجوں کے تحت ہزاروں ہزاروں طلبا و طالبات تعلیم سے فیض یاب ہوچکے ہیں ۔ ان کے دلوں میں اور ان کے والدین و سرپرستان کے دلوں میں ان اداروں کی محبت اور ان کی عزت آج بھی باقی ہے ۔گلبرگہ شہر میں کئی ایکڑ اراضی پر پھیلے ہوئے خواجہ ہائی اسکول، بی بی رضا ہائی اسکول و ڈگری کالج،خواجہ بندہ نواز ہاسپٹل۔ خواجہ بندہ نواز کالج آف انجنئئیرنگ، خواجہ بندہ نواز میڈیکل کالج،خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی اور اس سے متعلقہ مختلف شعبہ جات و کالجوں کی خدمات نہایت قابل ستایش و قابل قدر ہیں ۔ خواجہ بندہ نوا زیونیورسٹی کے تحت9مختلف شعبہ جات خدمات انجام دے رہے ہیں ان میں شعبہء اردو کے علاوہ انگریزی، صحافت اور ترسیل عامہ (ماس کمیونیکیشن ) ، ریاضی ، بائیو ٹیکنالوجی، زوالوجی ، کیمسٹری ،فزیکس، فوڈ اینڈ نیوٹریشن کے شعبہ جات بھی شامل ہیں ۔ یونیورسٹی کے تحت مستقبل قریب میں مزید نئے شعبہ جات کے قیام کے امکانات بھی ہیں ۔حال ہی میں خواجہ بندہ یونیورسٹی میں لا کالج بھی قائم ہوچکا ہے اور ایل ایل بی کی ڈگری کے لئے داخلے بھی شروع ہوچکے ہیں۔ خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی میں طریقہء امتحان تین گھنٹوں والا تحریری امتحان تو ہوتا ہی ہے اس کے علاوہ لائیبری بیسڈ امتحان ، ٹیک ہوم امتحان اور سمینار کی بنیاد والے امتحانات بھی منعقد کئے جاتے ہیں۔ خواجہ ایجوکیشن سوسائیٹی اور خواجہ بندہ نواز یونیورسٹی کے ذمہ داران نے ضلع گلبرگہ کے علاوہ علاقہ حیدر آباد کرناٹک اور ریاست کرناٹک میں اقلیتوں ، پسماندہ طبقات اور اعلی تعلیم کے خواہاںتمام طبقات سے تعلق رکھنے والے طلبا و طالبات کے لئے ایک عظیم تعلیمی انقلاب برپا کردیا ہے ۔ جس کے لئے درگاہ حضرت خواجہ بندہ نوا زؒکے سابق سجادہ نشین حضرت سید شاہ محمد محمد الحسینی قبلہ، موجود سجادہ نشین حضرت ڈاکٹر سید شاہ گیسو دراز خسرو حسینی ،ان کے مددگاران اور تمام تعلیمی مشیران زیادہ سے زیادہ مبارک باد کے مستحق ہیں۔