خودکشی کرنے والے کسانوں کے پسماندگان کو معاوضہ کی عدم ادائیگی

   

تلنگانہ ہائی کورٹ کی برہمی، ریونیو سکریٹری کو حاضر عدالت ہونیکی ہدایت
حیدرآباد۔10 ۔ فروری (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے خودکشی کرنے والے کسانوںکے افراد خاندان کو معاوضہ کی ادائیگی میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے اس معاملہ میں محکمہ مال کے پرنسپل سکریٹری کو 6 اپریل کو شخصی طور پر حاضر عدالت ہونے کی ہدایت دی ہے۔ سدی پیٹ سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکن کنڈل ریڈی نے خودکشی کرنے والے کسانوں کے پسماندگان کو معاوضہ کی ادائیگی میں تاخیر کی شکایت کرتے ہوئے مفاد عامہ کی درخواست دائر کی ہے۔ ہائی کورٹ میں آج اس درخواست کی سماعت ہوئی۔ حکومت نے ستمبر 2015 ء کو احکامات جاری کرتے ہوئے خودکشی کرنے والے کسانوں کے پسماندگان کو فی کس 6 لاکھ روپئے معاوضہ ادا کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن درخواست گزار کے مطابق جی او پر عمل نہیں کیا گیا۔ عدالت کو بتایا گیا جی او کی اجرائی کے 6 سال گزرنے کے باوجود متاثرہ خاندان امداد سے محروم ہیں۔ وقار آباد ، بھونگیر ، پدا پلی ، جنگاؤں اور کریم نگر اضلاع سے تعلق رکھنے والے کسانوں کے خاندان امداد کے منتظر ہیں۔ ہائی کورٹ میں خودکشی کرنے والے کسانوں کی تفصیلات داخل کی گئیں۔ حکومت کے وکیل نے ہائی کورٹ سے درخواست کی کہ سماعت میں کسی قدر تاخیر کریں۔ ہائی کورٹ نے سرکاری وکیل پر برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے سوال کیا کہ احکامات کی اجرائی کے بعد عمل آوری کیوں نہیں کی گئی۔ عدالت نے کہا کہ کسانوں کی خودکشی کے واقعات ابھی بھی جاری ہیں۔ ان کے خاندان مسائل کا شکار ہیں۔ عدالت نے ریونیو پرنسپل سکریٹری کو تفصیلات کے ساتھ حاضر ہونے کی ہدایت دیتے ہوئے 6 اپریل تک سماعت ملتوی کردی۔ر