خود ساختہ پولیس عہدیدار گرفتار ، فرضی شناختی کارڈس ضبط

   

ملزم ماضی میں بھی گرفتار ، سٹی پولیس کمشنر انجنی کمار کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔16 مئی (سیاست نیوز) کمشنر ٹاسک فورس سنٹرل زون ٹیم نے خودساختہ پولیس عہدیدار کو گرفتار کرتے ہوئے اس کے قبضے سے محکمہ پولیس کے فرضی شناختی کارڈس ضبط کرلیے۔ پولیس کمشنر حیدرآباد انجنی کمار نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 25 سالہ کے گرو ونود کمار ریڈی جس کا تعلق آندھراپردیش کے ضلع کڑپہ سے ہے، گریجویشن کے بعد حیدرآباد منتقل ہوا تھا۔ گرفتار شخص محکمہ پولیس میں شمولیت کے لیے آئی پی ایس بننا چاہتا تھا اور اس سلسلہ میں اس نے شہر کے آر سی ریڈی کوچنگ سنٹر میں سیول سرویسس کی تعلیم بھی حاصل کی۔ کمار ریڈی کے کئی دوست محکمہ پولیس اور دیگر محکمہ جات میں اعلی عہدوں پر فائز ہیں لیکن یہ ناکام رہا۔ گروونود کمار ریڈی نے سال 2016ء میں سیول سرویسس امتحان میں ناکامی کے بعد اپنے والدین اور دوست احباب سے یہ دعوی کیا کہ اس کا محکمہ پولیس میں تقرر ہوچکا ہے اور وہ مسوری میں واقع لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈیمی آف ایڈمنسٹریشن میں ٹریننگ حاصل کی ہے۔ کمشنر پولیس نے کہاکہ گرفتار دھوکے باز کو 2017ء میں بھی پولیس نے گرفتار کیا تھا اور اس کے قبضے سے انڈین ایرفورس اور انڈین پولیس سرویس کا ایک فرضی شناختی کارڈس ضبط کرلیے تھے۔ جیل سے رہائی کے بعد اس نے نیشنل انویسٹگیشن ایجنسی کے اسسٹنٹ کمانڈنٹ کا ایک جعلی شناختی کارڈ تیار کیا اور اس سلسلہ میں اسے نیرڈمیٹ پولیس نے بھی گرفتار کیا تھا۔ گروونود کمار ریڈی نے آر سی ریڈی انسٹی ٹیوٹ میں داخلہ لینے کے بعد خود کو این آئی اے عہدیدار ظاہر کیا اور وہاں کے ریٹائرڈ میجر نے اسے ایک آئی پی ایس عہدیدار سے تعارف کروایا جس کے نتیجہ میں ونود کمار ریڈی نے آئی پی ایس عہدیدار کے ساتھ سیلفی بھی لی۔ اس تصویر کی بنیاد پر پولیس اسٹیشن کے انسپکٹران اور سب انسپکٹران کو دھمکارہا تھا۔ خودساختہ دھوکے باز کی غیر قانونی سرگرمیوں کی اطلاع پر ٹاسک فورس سنٹرل زون ٹیم نے اسے پھر ایک مرتبہ گرفتار کرلیا اور اس کے قبضے سے این آئی اے اور محکمہ پولیس کے دیگر شعبوں کے شناختی کارڈس بھی ضبط کرلیے جبکہ پولیس کی وردی اور نقلی پستول بھی برآمد کرلی ۔