!داؤد ابراہیم کے قریبی رفقاء کی کمپنیوں سے بی جے پی کو عطیات

,

   

!ہم کھائیں انڈا ، دوسروں کو ڈنڈا…
!داؤد ابراہیم کے قریبی رفقاء کی کمپنیوں سے بی جے پی کو عطیات
ہندوستان کی سرکردہ نیوز ویب سائیٹ ’’ دی وائر‘‘ کا چونکا دینے والا انکشاف ، آخراپوزیشن بھی خاموش کیوں ؟

حیدرآباد۔25نومبر(سیاست نیوز) بھارتیہ جنتا پارٹی کو وصول ہونے والے عطیات میں داؤد ابراہیم کے قریبی رفقاء کی جانب سے چلائی جانے والی کمپنیوں کی جانب سے دئیے جانے والے عطیات کی موجودگی کے باوجود کوئی ہنگامہ نہیں ہورہا ہے اور نہ ہی کوئی اس جانب توجہ دے رہا ہے ۔ ہندستان کی سرکردہ نیوز ویب سائٹ ’دی وائر‘ کی جانب سے کئے گئے انکشاف کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو جو اپنے تختۂ حساب پیش کئے ہیں ان میں انہوں نے آر کے ڈبلیو ڈیولپرس نامی کمپنی سے عطیات کی وصولی کا اعتراف کیا ہے اور اس اعتراف سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے اس کمپنی سے عطیات وصول کئے ہیں جس کے خلاف ای ڈی اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ اس کمپنی میں داؤد ابراہیم کے قریبی رفیق اقبال مرچی کی سرمایہ کاری ہے ۔اقبال مرچی المعروف اقبال میمن کو ممبئی بم دھماکوں کے لئے ذمہ دار بھی مانا گیا ہے لیکن اس کے باوجود بھی بی جے پی کی جانب سے عطیات کی وصولی اس کمپنی سے ناقابل فہم ہے۔ علاوہ ازیں آر کے ڈبلیو ڈیولپرس انفرادی طور پربھارتیہ جنتا پارٹی کو عطیات دینے والے بڑی کمپنیو ںمیں شمار کی جاتی ہے اس کے علاوہ دیوان ہاؤزنگ فینانس لمیٹیڈ کا نام بھی ان کمپنیوں میں شامل ہے جنہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو عطیات دیئے ہیں۔آر کے ڈبلیو کمپنی کے سابق ڈائرکٹر رنجیت بندرا کو ای ڈی نے مالیاتی خرد برد کے علاوہ اقبال مرچی کے حوالہ اسکام میں گرفتار بھی کیا تھا اور اس کے علاوہ اس کمپنی سے تجارت کرنے والی دیگر کمپنیوں نے بھی بی جے پی کو بھاری عطیات دیئے ہیں جن میںسن بلنک رئیل اسٹیٹ کمپنی شامل ہے جس کے خلاف ای ڈی نے آر کے ڈبلیوڈیولپرس کے ساتھ تجارتی تعلقات کی بنیاد پر کاروائی کرتے ہوئے تحقیقات بھی کی تھی۔سن بلنک کے علاوہ اقبال مرچی کی جائیدادوں کی خریدی کے معاملہ میں اسکل ریئلٹر نامی کمپنی کو بھی ای ڈی کی جانب سے نوٹس دیتے ہوئے تحقیقات کیلئے طلب کیا گیا تھا اسی طرح مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات سے قبل این سی پی قائد و سابق مرکزی وزیر پرافل پٹیل کو بھی اقبال مرچی سے تعلقات اور تجارت کے سلسلہ میں ای ڈی نے نوٹس جاری کی ہے اور اب بی جے پی کی جانب سے الیکشن کمیشن میں جمع کروائی جانے والی تفصیلات میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ اقبال مرچی سے تعلقات کی بنیاد پر جن کمپنیوں کے خلاف کاروائی کی گئی ہے ان کمپنیوں سے بھارتیہ جنتا پارٹی کو بھاری عطیات وصول ہوئے ہیں اور اس مسئلہ پر اپوزیشن اور برسر اقتدار دونوں ہی خاموش تماشائی بنے ہیں جبکہ پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس جاری ہے ۔