جموں : فوج کی شمالی کمان کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اوپندرا دیویدی کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر کے سرحدوں پر در اندزی کی کوششوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے ۔انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ تاہم سرحد پار کم سے کم دو سو جنگجو در اندازی کرنے کے لئے تیار بیٹھے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ فروری 2021 کے بعد سرحدوں پر جنگ بندی معاہدے کی اچھی طرح سے عمل در آمد ہو رہی ہے ۔موصوف کمانڈر نے ان باتوں کا اظہار جمعے کے روز اودھم پور میں نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا: ‘جموں و کشمیر میں تربیت یافتہ جنگجوؤں کی تعداد میں ہر گذرتے دن کے ساتھ کمی واقع ہو رہی ہے کیونکہ سال رواں کے دوران اب تک 21 غیر ملکی جنگجو مارے گئے ۔ان کا کہنا تھا: ‘سرحد پار قریب دو سو جنگجو لانچنگ پیڈس پر بیٹھے ہیں جو دراندازی کرنے کے لئے تیار ہیں’۔مسٹر دیویدی نے کہا کہ ہم نے در اندازی کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لئے تمام اضافی دستوں کو دفاع کے سیکنڈ ٹائر میں رکھا ہے ۔انہوں نے کہاکہ گذشتہ بارہ مہینوں کے دوران جنگ بندی خلاف ورزیوں کے محدود واقعات پیش آئے ہیں صرف ایک یا دو ایسے واقعے پیش آئے ہیں۔موصوف کمانڈر نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ سرحد پار ٹریر انفراسٹرکچر محفوظ ہے ۔انہوں نے کہا: ‘وہاں جنگجوؤں کے چھ بڑے اور 29 چھوٹے کیمپس موجود ہیں اور مختلف فوجی تنصیبات کے نزدیک کئی عارضی لانچنگ پیڈس موجود ہیں۔