دس میٹر سے زیادہ اونچائی والی عمارتوں کے لیے اجازت لازمی

   

متعدد مقامات پر اجازت کے بغیر بلند عمارتوں کی تعمیر ، بنیادی سہولتوں سے استفادہ
حیدرآباد ۔ 10 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : شہر حیدرآباد میں تعمیر ہونے والی عمارتوں کی اونچائی 10 میٹر سے زیادہ ہے تو اس کے لیے سرٹیفیکٹ لازمی ہے کئی مقامات پر تین منزلوں کی اجازت حاصل کی جارہی ہے اور جب تعمیری کام شروع ہورہا ہے تو چار یا پانچ منزلیں تعمیر کی جارہی ہیں ۔ اپارٹمنٹس بغیر کسی رکاوٹ کے بنائے جارہے ہیں ۔ چند عمارتیں بغیر اجازت کے بھی تعمیر کئے جارہے ہیں ۔ قابل ذکر ہے کہ ان کو بجلی کے کنکشن بھی جاری کئے جارہے ہیں ۔ اگر آئی ٹی کوریڈور میں 50 میٹر کی بلندی پر کوئی عمارت تعمیر کی جاتی ہے تو بغیر کسی قبضے کے سرٹیفیکٹ (OC) کے بجلی کا کنکشن دیا جاتا ہے ۔ یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب ایک حادثے کے بعد عہدیداروں کو اس کا علم ہوا ۔ بنجارہ ہلز ، اور بی این آر ہلز میں جی ایچ ایم سی کی اجازت کے بغیر عمارتیں تعمیر ہورہی ہیں اور وہاں غیر قانونی طور پر بجلی کے کنکشن دیئے جارہے ہیں چونکہ ان بے ضابطگیوں کے بارے میں مسلسل شکایات وصول ہورہی تھی جس پر ٹی جی ایس پی ڈی سی ایل کے سی ایم ڈی نے ان پر نظر رکھی اور ڈسکام نے ایچ ایم ڈی اے کی طرف سے 2020 سے 2025 تک جاری کردہ اجازت ناموں اور قبضوں کے سرٹیفیکٹس کا ڈاٹا اکٹھا کررہے ہیں ۔ قواعد پر عمل نہ کرنے والی عمارتوں کو او ای ملنے کا کوئی امکان نہیں ۔ بعض نے جعلی او سی جمع کر کے کنکشن حاصل کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے ۔ جس میں بعض عہدیداروں نے ان کا ساتھ دیا ۔ ڈسکام اس سلسلہ میں مزید تحقیقات کررہی ہیں ہائی کورٹ نے بھی ہدایت جاری کی کہ قبضے کے بغیر کنکشن نہ دئیے جائیں ۔۔ ش