دلت بندھو اسکیم کے طرز پر بی سی بندھو اور اقلیت بندھو اسکیم پر کوئی غور و خوض نہیں

   

حکومت تلنگانہ کا خزانہ خالی، چیف منسٹر کے سی آر کا وعدہ وفا نہ ہوسکا

حیدرآباد۔5۔ڈسمبر(سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت اور چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے حضور آباد ضمنی انتخابات کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے دلت بندھو اسکیم کو الیکشن کمیشن کی مداخلت کے ذریعہ رکوائے جانے کا الزام عائد کرتے ہوئے یہ کہا تھا کہ 4 نومبر کے بعد دلت بندھو اسکیم کو کوئی طاقت نہیں روک سکتی لیکن اب جبکہ 5ڈسمبر گذر چکی ہے اس کے باوجود دلت بندھو اسکیم یا اسی طرز پر بی سی بندھو اور اقلیت بندھو اسکیم شروع کرنے کے اعلانات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا جا رہا ہے اور کسی بھی سیاسی جماعت کی جانب سے دلتوں اور مسلمانوں کے علاوہ بی سی طبقات کی معاشی پسماندگی کو دور کنے کے دعوؤں پر حکومت کو عمل کرنے کے لئے مجبور کرنے کے اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں۔ حضور آباد ضمنی انتخابات کے نتائج کے ایک ماہ گذر جانے کے باوجود ریاستی حکومت کی جانب سے دلت بندھو اسکیم کے احیاء اور اسی طرز پر بی سی اور اقلیت بندھو اسکیم کے آغاز کے سلسلہ میں اختیار کردہ خاموشی کے سلسلہ میں دریافت کرنے پر عہدیداروں نے بتایا کہ ریاستی حکومت کا خزانہ خالی ہے اور ان حالات میں کسی بھی ایسی اسکیم کا آغاز ممکن نہیں ہے جو کہ ریاست کے خزانہ پر بوجھ کا سبب بنے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے رقومات کی اجرائی کے معاملہ میں دی جانے والی ہدایات پر عمل آوری کے سبب موجودہ اسکیمات پر عمل آوری ممکن نہیں ہے تو ایسی صورت میں نئی اسکیمات کے آغاز کے سلسلہ میں توقع نہیں رکھی جانی چاہئے ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے 4نومبر کے بعد دلت بندھو اسکیم پر عمل آوری کے اعلان کے متعلق دریافت کئے جانے پر کہا جا رہاہے کہ حکومت کی اس اسکیم کا محکمہ فینانس کی جانب سے جائزہ لیا جا رہاہے اور اسکیم پر عمل آوری کی صورت میں سرکاری خزانہ پر عائد ہونے والے بوجھ اورآمدنی کے فرق کا جائزہ لیا جا رہاہے۔ذرائع کے مطابق دلت بندھو اسکیم کے طرز پر مسلمانوں اور پسماندہ طبقات کے لئے اسکیم کے آغاز کے سلسلہ میں سرکاری طور پر کوئی غور وخوص نہیں کیا جا رہاہے بلکہ دلت بندھو کے احیاء پر ہی عہدیداروں کی رائے منقسم ہے۔مخالف حکومت گوشوں کی جانب سے الزام عائد کیا جار ہاہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے ان علاقو ں میں ہی مختلف اسکیمات کے لئے پیسہ خرچ کیا جا رہاہے جن علاقوں میں حکومت کو انتخابات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔آسرا وظائف ‘ وظیفہ برائے معذورین کے علاوہ وظیفہ برائے بیوگان و تنہاء خواتین کی اجرائی بھی ان علاقو ں میں بھی عمل میں لائی جا رہی ہے جہاں انتخابات منعقد ہونے ہیں۔م