پولیس سے رجوع ہونے درخواستگذاروں کی دھمکیاں، بی آر ایس قائد کی تائید کا ویڈیو وائرل
نظام آباد ۔ 14 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) بی آرایس دور حکومت میں دلت بندھو اور میناریٹی لونس میں ہوئی دھاندلیاں اور درخواست گذاروں کو اسکیم سے مستفید کرانے کیلئے لاکھوں روپئے وصول کرتے ہوئے اعلیٰ قائدین اور درمیانی افراد باٹنے کی ان دنوں ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا پر افواہیں سرگرم چل رہی ہے ۔ دلت بندھو کے درخواست گذاروں سے وصول کردہ رقم کو واپس کرنے کا مطالبہ کرنے پر پولیس میں شکایت درج کرانے کی دھمکیاں اور دلت طبقہ کی جانب سے کلکٹریٹ پر دھرنا دیتے ہوئے دلت بندھو اسکیم کو جاری رکھنے ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی خبروں پر بی آرایس پارٹی کے ناراض سینئر قائد حلیم قمر جو سوشل میڈیا پر اپنا ایک ویڈیا وائرل کرتے ہوئے دلت طبقہ سے اور میناریٹی طبقہ سے تعلق رکھنے والے درخواست گذاروں کی تائید کا اعلان کرتے ہوئے انہیں پولیس سے رجوع ہونے اور چیف منسٹر مسٹر ریونت ریڈی سے اس معاملہ میں مکمل تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا ۔ واضح رہے کہ بی آرایس کے دور حکومت کی جانب سے دلت طبقہ کو 10لاکھ روپئے کا ڈائریکٹ لون دینے کا اعلان کرتے ہوئے اسکیم کی شروعات کی تھی اور بی آرایس کے دور میں دو مرتبہ استفادہ کنندگان کو 10لاکھ روپئے بھی دئیے گئے تھے اور دلت بندھو کے درخواست گذاروں کا انتخاب مقامی رکن اسمبلی کو دیا گیا تھا پہلے مرحلہ میں ریاست کے ہر اسمبلی حلقہ میں بی آرایس پارٹی سے تعلق رکھنے والے قائدین کو دلت بدھو منظور کیا گیا تھا اور اس کے بعد دھاندلیاں ہونے کی شکایت عام تھی ۔ دوسرے مرحلہ کے درخواست بھی حاصل کی گئی تھی نظام آباد اربن کے 5 ڈیویژنوں میں 1100 یونٹس کیلئے درخواستیں بھی حاصل کی گئی تھی اور درخواستوں کو ایس سی کارپوریشن کے ذریعہ حاصل کرنا تھا ایس سی کارپوریشن کے بجائے منتخب کارپوریٹر اور اعلیٰ قائدین کو راست طور پر کارپوریٹر کی جانب سے درمیانی افراد کے ذریعہ دو تا تین لاکھ روپئے اس طرح ایک ایک شخص سے نظام آباد اربن میں 9 کروڑ روپئے وصول کرنے کی شکایت بھی عام ہے اور ایک عوامی نمائندہ کے شوہر 300 یونٹس کیلئے درخواست گذاروں سے پیسے حاصل کرنے اور قائدکے برادر 200 یونٹ کیلئے چند کارپوریٹر س 50 تا 100 یونٹس کیلئے درخواست اڈوانس میں حاصل کرتے ہوئے 2 تا 3لاکھ روپئے وصول کرنے کی شکایت عام ہے ۔ منتخب نمائندہ اور ان کے فالورس کی جانب سے بڑے پیمانے پر اڈوانس کے طور پر رقم حاصل کرلیا لیکن انتخابات میں بی آرایس پارٹی کو ہوئی ناکامی کے بعد درخواست گذاروں کی جانب سے پیسے واپس کرنے کا مطالبہ کرنا شروع کردیا چند افراد پیسے واپس کئے تو چند افراد آج کل کرتے ہوئے درخواست گذاروں کو بہکارہے ہیں اور چند درخواست گذار پولیس سے درخواست گذاری کی دھمکیاں بھی دی جارہی ہے ۔ حالات کو دیکھتے ہوئے نام نہاد دلت سنگم کے قائدین جو میونسپل کارپوریشن سے نمائندگی کررہے ہیں ایسے افراد کلکٹریٹ پر دھرنا دیتے ہوئے اسکیم کو جاری رکھنے کا حکومت سے نمائندگی کی تاکہ درخواست گذار ان پر دبائو نہ ڈال سکے ۔ شہر میں نہ صرف دلت بند ھو بلکہ مسلمانوں کو سابق حکومت میں منظور کردہ ایک لاکھ روپئے کی اسکیم میں 30 ہزار روپئے تک کا کمیشن حاصل کرنے کے شکایتیں بھی عام ہے اس کے علاوہ چند منتخب نمائندہ فرضی ناموں پر بھی ایک لاکھ روپئے تک کے لون حاصل کرتے ہوئے منظور کردہ رقم کو استفادہ کنندگان کو برائے نام رقم دیتے ہوئے باقی رقم ہڑپ لینے کی بھی شکایت ہے ۔ بی آرایس حکومت میں شہر میں ہوئی دھاندلیوں پر حلیم قمر نے سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے مورم کی غیر مجاز نکاسی ، سرکاری اراضیات پر کئے گئے غیر مجاز قبضہ اور دلت بندھو اسکیم میں ہوئی دھاندلیاں اور میناریٹی لون سے ہوئی دھاندلیوں پر تحقیقات کرنے کا چیف منسٹر ریونت ریڈی سے مطالبہ کیا اور متاثرہ افراد کو پولیس سے رجوع ہونے کی اور ان کا مکمل ساتھ دینے کا سوشل میڈیا کے ذریعہ اعلان کیا ۔ حلیم قمر کا تعلق بی آرایس پارٹی سے ہے اور وہ تلنگانہ تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا لیکن بی آرایس حکومت میں ان کے ساتھ ہوئی نا انصافی اوریہ اسمبلی انتخابات میں خاموشی اختیار کرلی تھی ۔