دلت بندھو کی طرز پر مسلم بندھو اسکیم متعارف کرانے کا مطالبہ

   

چیف منسٹر پر ہندوتوا کے تئیں نرم رویہ کے ذریعہ بی جے پی کو
مستحکم کرنے کا الزام : ڈاکٹر محمد سلیم

حیدرآباد ۔ 5 فبروری (راست) سکریٹری تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی ڈاکٹر محمد سلیم نے دلت بندھو کی طرز پر اسمبلی کے آئندہ بجٹ سیشن میں مسلم بندھو اسکیم متعارف کرانے کا ٹی آر ایس حکومت سے مطالبہ کیا۔ ٹی آر ایس کے تقریباً 8 سالہ دورحکومت میں مسلمانوں سے کئے گئے وعدوں پر کتنی عمل آوری ہوئی اس پر وائیٹ پیپر جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ ڈاکٹر محمد سلیم نے کہا کہ ٹی آر ایس نے پہلی اور دوسری میعاد میں اقتدار حاصل کرنے کیلئے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو ہتھیلی میں جنت دکھائی۔ اقتدار حاصل ہونے کے بعد مسلمانوں کو فراموش کردیا گیا ہے۔ حیرت کی بات ہیکہ ریاست کے مجموعی بجٹ میں اضافہ ہورہا ہے مگر اقلیتی بجٹ گھٹ رہا ہے۔ 8 سال کے دوران مختص کردہ اقلیتی بجٹ کی کبھی مکمل اجرائی عمل میں نہیں آئی۔ 12 فیصد مسلم تحفظات کو فراموش کردیا گیا۔ حضرت جہانگیر پیراں ؒدرگاہ کی ترقی کیلئے وعدے کے مطابق 50 کروڑ روپئے کو ابھی تک جاری نہیں کیا گیا۔ اجمیر میں رباط قائم نہیں ہوا۔ اسلامک سنٹر کا وعدہ وفا نہیں ہوا۔ لمبے عرصے سے گورنمنٹ اردو میڈیم ٹیچرس کی جائیدادیں مخلوعہ ہیں۔ حال ہی میں کونسل کے 19 ارکان کا انتخاب ہوا۔ اس میں بھی مسلم نمائندگی کو نظرانداز کردیا گیا۔ اقلیتی ادارے اور کارپوریشنس کے عہدے مخلوعہ ہیں۔ ریاست کی تمام یونیورسٹیز میں ایک بھی مسلم وائس چانسلر نہیں ہے۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے۔ چیف منسٹر کو مسلمانوں سے کتنی ہمدردی ہے۔ بی سی سب پلان کے طرز مائناریٹی سب پلان کے مطالبہ کو کے سی آر نے قبول نہیں کیا۔ کم از کم دلت بندھو کے طرز پر مسلم بندھو اسکیم متعارف کرائے بصورت دیگر ٹی آر ایس کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ چیف منسٹر ہندوتوا کے تئیں نرم رویہ اپناتے ہوئے بی جے پی کو مستحکم کررہے ہیں ان کی دوہری پالیسی ان کیلئے مہنگی ثابت ہوگی۔