دماغی چوٹ کے بعد سابق مرکزی وزیر ارون شوری اسپتال میں داخل‘ حالت میں سدھار

,

   

اتوار کی رات جب چہل قدمی کے لئے گھر سے باہر گئے تھے اسی دوران گھر کے قریب میں ارون گر پڑے‘ ڈاکٹر نے کہاکہ چوٹ لگنے کی وجہہ سے خون بہہ رہاتھا اور وہ نیم بیہوشی کے عالم میں تھے۔

پونا۔ سابق مرکزی وزیر ارون شوری کو دماغی چوٹ لگنے کے بعد وہ اپنے گھر کے قریب واقع لواسا میں گر گئے اور ڈاکٹر نے بتایا کہ انہیں مہارشٹرا کے ایک خانگی اسپتال میں داخل کیاگیا۔

انہوں نے کہاکہ 78سالہ مسٹر شوری لواسا میں اپنے بنگلے کے قریب گر گئے‘ یہاں سے 60کیلومیٹر کے فاصلے پر پہاڑی علاقے میں یہ بنگلہ ہیاتوار کی رات جب چہل قدمی کے لئے گھر سے باہر گئے تھے اسی دوران گھر کے قریب میں ارون گر پڑے‘ ڈاکٹر نے کہاکہ چوٹ لگنے کی وجہہ سے خون بہہ رہاتھا اور وہ نیم بیہوشی کے عالم میں تھے۔

اسپتال کے نیرو سرجن سچن گاندھی جو سابق بی جے پی لیڈر کا علاج کررہے ہیں نے کہاکہ ”کیونکہ وہ بری طرح گرے تھے‘ انہیں سر کے پچھلے حصہ میں چوٹ لگی۔

پہلے تو انہیں (پونے کے مضافاتی علاقے) ہنجا واڈی کے اسپتال لے کر گئی اور بعد ازاں انہیں اتوار کی رات روبی ہال کلینک منتقل کیاگیا“۔ڈاکٹر گاندھی نے مزیدکہاکہ ”گرنے کی وجہہ سے انہیں اندرونی چوٹ لگی اور دماغ پر سوجن اگئی اور فی الحال وہ ائی سی یو میں ہیں۔

تاہم مجموعی طور پر ان کی صحت میں سدھار ہے‘ علاج بہتر انداز میں اثر کررہا ہے اور وہ کھانا بھی کھارہے ہیں“۔ڈاکٹرنے مزیدکہاکہ ”اب تک زخم کی وجہہ سے کو ئی پریشان کن بات نہیں ہے“۔

انہوں نے کہاکہ میڈیکل کی زبان میں مسٹر شوری کی حالات کو ”دماغی نکسیر کے ساتھ دماغی کشمکش“ کہاجائے گا اور یہ کیونکہ اس لئے ہوا کہ وہ پوری شدت سے گرنے کی وجہہ سے ان کو چوٹ لگی ہے۔

صحافی سے سیاست لیڈر بننے والے مذکورہ شخص کے گھر والے اسپتال میں ان سے ملاقات کے لئے پہنچ رہے ہیں۔

مسٹر شوری ایک سابق بی جے پی راجیہ سبھا رکن اور یونین منسٹر برائے کمیونکشن‘ انفارمیشن اینڈٹکنالوجی اور غیرسرمایہ اٹل بہاری واجپائی کے دوران حکومت 1999سے 2004تک رہے۔

ایک مایہ ناز مصنف اور ریمن میگاسیسی ایوارڈ یافتہ نے ورلڈ بینک میں 1967سے 1978تک بطور معاشیات خدمات انجام دئے ہیں۔

مسٹر شوری کا تعلق دہلی سے ہے‘ اپنے طویل صحافتی دور کے دوران وہ انڈین ایکسپریس کے ایڈیٹر بھی رہے ہیں