دمشق: سابق صدر بشار الاسد کے خاتمے کے بعد پہلی بار دمشق ہوائی اڈے پر بین الاقوامی پروازیں دوبارہ شروع ہوگئیں۔ ایک عہدیدار نے وضاحت کی کہ ہوائی اڈے کا بنیادی ڈھانچہ صرف قابل قبول ہے ۔ چام ونگز ایئر لائنز کے ایک آفیشل ڈائریکٹر فراس رینکو نے منگل کے روز العربیہ کو دیے گئے بیانات میں کہا کہ پابندیوں نے پورے شام میں ہوا بازی کے شعبے کی ترقی کی صلاحیت کو محدود کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا دمشق ایئرپورٹ بہت پرانا ہوگیا ہے اور اسے نئے سرے سے تیار کرنے کی ضرورت ہے ۔ لیکن ساتھ ہی انہوں نے نشاندہی کی کہ دمشق ہوائی اڈے کا بنیادی ڈھانچہ اسے بین الاقوامی پروازیں حاصل کرنے کی اجازت دیتا ہے ۔
انہوں نے شامی مہاجرین کی سب سے بڑی تعداد کو واپس کرنے کیلئے کمپنی کی تیاری کا بھی بتایا۔ یہ بیانات العربیہ کے نمائندے کی جانب سے منگل کو بتایا گیا کہ شامی ایئرلائنز کے طیارے نے بشار حکومت کے زوال کے بعد دمشق کے ہوائی اڈے کے رن وے سے شارجہ ہوائی اڈے کی طرف 11 بج کر 45 منٹ پر پہلی پروان کی۔ شام کی سول ایوی ایشن اور ایئر ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے سربراہ اشہد الصلیبی نے گزشتہ ہفتے کے آخر میں اعلان کیا تھا کہ دمشق ایئرپورٹ 7 جنوری سے اپنی پروازیں چلانا شروع کر دے گا۔