دنیا کے جیوسنکرونس مدار میں انسیٹ۔3 ڈی ایس کی تنصیب

   

موسم اور قدرتی آفات کی درست معلومات کا حصول ممکن ‘اِسرو کا نیا کارنامہ
نئی دہلی : اِسرو نے ایک بار پھر سائنس کے شعبہ میں ہندوستان کا نام روشن کیا ہے۔ اِسرو نے اطلاع دی ہے کہ انسیٹ-3 ڈی ایس سیٹلائٹ کامیابی کے ساتھ اَرتھ یعنی دنیا کے جیوسنکرونس مدار میں نصب ہو گیا ہے اور سبھی چار لیکوئڈ ایپوجی موٹر (ایل اے ایم) فائرنگ پوری ہو گئی ہے۔ اب سیٹلائٹ کو مدار ٹیسٹنگ لوکیشن پر 28 فروری تک پہنچنے کی امید ہے۔ جیوسنکرونس مدار میں ایک مکمل دن 23 گھنٹے 56 منٹ اور 4 سیکنڈ کے برابر ہوتا ہے۔ اس میں سیٹلائٹ کا مدار دنیا گھماؤ کے برابر ہو جاتا ہے۔ یہ مدار گول یا پھر نامکمل گول ہو سکتا ہے۔ انسیٹ-3 ڈی ایس کو 17 فروری کو شری ہری کوٹا سے لانچ کیا گیا تھا۔ انسیٹ۔3 ڈی ایس کو جی ایس ایل وی ایف-14 لانچ وہیکل سے خلا میں بھیجا گیا تھا۔ جی ایس ایل وی۔ایف 14 کو ’ناٹی بوائے‘ (نٹ کھٹ لڑکا) کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ دراصل اس جی ایس ایل وی کے 40 فیصد لانچ ناکام رہے ہیں جس کی وجہ سے اس راکٹ کا نام ’ناٹی بوائے‘ پڑ گیا ہے۔بہرحال انسیٹ-3 ڈی ایس سیٹلائٹ موسم کی جانکاری دینے والا ایک سیارہ ہے جو انسیٹ۔3 ڈی سیٹلائٹ کی جدید شکل ہے۔ انسیٹ۔3 ڈی ایس سیٹلائٹ کی مدد سے موسم اور قدرتی آفات کی درست جانکاری مل سکے گی۔ انسیٹ۔ 3 ڈی ایس سے سمندر کی سطح اور اس کے درجہ حرارت پر پڑنے والے اثر کا مطالعہ کیا جا سکے گا۔ ساتھ ہی انسیٹ-3 ڈی ایس کی مدد سے ڈاٹا کلیکشن پلیٹ فارمس سے ڈاٹا کو جمع کیا جا سکے گا۔
انسیٹ-3 ڈی ایس کی پوری فنڈنگ وزارت ارتھ سائنس نے کی ہے۔