دوبہ دو پروگرام کے ذریعہ رشتوں کی تلاش کو یقینی بنانا ہی اہم مقصد

   

شادیوں میں بیجا خرچ سے اجتناب پر زور، سیاست و ملت فنڈ سے رشتوں کو آسان بنانے کی مہم، مختلف شخصیتوں کا خطاب، والدین و سرپرستوں کی کثیر تعداد میں شرکت
ادارہ سیاست و ملت فنڈ کے مشترکہ زیر اہتمام منعقدہ رشتوں کے دوبہ دو پروگرام کی جھلکیاں
ll حسب روایت دوبد و پروگرام کے آغاز کے ساتھ ہی والدین اور سرپرست کثیر تعداد میں جمع ہوگئے۔
ll ریگل فنکشن ہال بنڈلہ گوڑہ میںعوام کی کثیرتعداد 109ویں دوبدو پروگرام میںشریک ہوئی۔
llایک شرکاء نے جناب ظہیر الدین علی خان سے ملاقات کرکے انہیںپروگرام کے انعقاد پر مبارکباد دی او ربتایا کہ ان کے لڑکے اورلڑکی کارشتہ بھی دوبدو پروگرام کے ذریعہ ہی طئے پایا اور وہ خوش حال زندگی گذار رہے ہیں۔
ll پروگرام کے ایک شریک نے رشتہ طئے ہونے پر سادگی کے ساتھ شادی کرنے کا اعلان کیااو ربتایاکہ وہ لڑکے کے والد ہیںاور نہ تو وہ جہیز لیںگے اورنہ ہی کسی قسم کا مالی بوجھ لڑکی کے والدین پر ڈالیںگے بلکہ ولیمہ شاندار پیمانے پر کریں گے۔
llتقریب گاہ میںچاروں طرف والدین اور سرپرست مصروف دیکھے گئے۔
llلڑکے او رلڑکیوں کے والدین سرپرست آپس میں مشاورت کرتے ہوئے دیکھے گئے ۔

حیدرآباد۔ 5ڈسمبر(سیاست نیوز) ادارہ سیاست اور ملت فنڈ کے زیر اہتمام 109واں دوبدو ملاقات پروگرام اتوار کے روز شاندار پیمانے پر ریگل فنکشن ہال بندلہ گوڑہ میں انعقاد عمل میںآیا۔ پروگرام کا آغاز قاری قاضی عبدالصمد کی قرآت کلام پاک سے ہوا ۔ سید الیاس باشاہ ریٹائرڈ منیجر بینک آف بڑودہ نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی جبکہ والدین ‘ سرپرستوں کی کثیرتعداد نے اس پروگرام میںشرکت کرتے ہوئے اپنے لڑکے اور لڑکیوں کے لئے مناسب رشتے تلاش کئے ۔ پروگرام کی کاروائی صالح بن عبداللہ باحاذق نے چلائی ۔ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے سیدالیاس باشاہ نے موجودہ حالات کے پیش نظر معمولی باتوںکی وجہہ سے رونما ہونے والے خاندانی جھگڑوں کی وجہہ سے رشتہ میںپیدا ہونے والے دوریوں کو آپسی بات چیت سے دور کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہاکہ جہاں پر والدین اور سرپرست اپنے لڑکے او رلڑکیوں کے رشتوں کے لئے مضطرب نظر آرہے ہیں وہیں شادی کے فوری بعد معمولی باتوں‘ آپسی جھگڑوں‘ جذباتی معاملات‘ اور غلط فہمیو ںکی وجہہ سے شادیاں ٹوٹ رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح کے حالات کو دور کرنے اور شادیوں کوٹوٹنے کے بجائے جوڑنے میںخاندانوں کے سربراہوں‘ ذمہ داران اورسمجھدار اصحاب کو آگے آنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان اصحاب پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ایسے نازک حالات میںنہ صرف سمجھداری کا مظاہرہ کریںبلکہ آپسی مشاورت کو یقینی بناتے ہوئے رشتوں کوجوڑنے کی بھرپور مساعی کریں ۔انہوں نے دنیاکی چکاچوند پر توجہہ دینے کے بجائے آپس میںتحقیقات کے ذریعہ اطمینان اور رشتہ کے تعین پر زوردیا اورکہاکہ آپسی تحقیقات کے بعد ہی رشتہ مناکحت کا تعین لڑکے او رلڑکیوں کے بہتر مستقبل کی ضمانت ثابت ہوگا۔انہوں نے ادارہ سیاست اورملت فنڈ کی ستائش کرتے ہوئے کہاکہ دوبدو پروگرام کامقصد ہی والدین اور سرپرستوں کو اپنے لڑکے او رلڑکیوں کے لئے آسان طریقے سے رشتوں کی تلاش کو یقینی بنانا ہے بلکہ سماجی برائیوں جیسے شادیوں میںبیجا اصراف وغیرہ سے انہیںروکنابھی ہے۔ انہو ںنے کہاکہ پروگرام کا شاندار پیمانے پر انعقاد ہی ہماری قوم میں شادیوں کو سادگی کے ساتھ انجام دینے کی فکر کوعام کرناہے ‘ کیونکہ ہمارے معاشرے میںاسراف کی عادت عام ہوتی جارہی ہے اوراپنی محنت کی کمائی و برباد کیاجارہا ہے اور ایسے کئی خاندان ہیںجو شادیوں میںبیجا اصراف کے بعد پریشان ہوگئے ہیں۔ واضح رہے کہ ادارہ سیاست اور ملت فنڈکی جانب سے نہ صرف شہر حیدرآباد بلکہ ریاست کے اضلاع میںبھی دوبدو پروگرام منعقد کئے جارہے ہیں تاکہ والدین اورسرپرستوں کواپنے لڑکے او رلڑکیوں کے لئے مناسب رشتوں کی تلاش کے لئے سہولت فراہم کی جاسکے ۔ ادارہ سیاست او رملت فنڈ کی جانب سے منعقدہ اس دوبدو پروگرام میںاب تک سینکڑوں کی تعداد میںرشتہ مناکحت طئے پائے ہیں۔ حالیہ عرصہ میںعالمی وباء کویڈ 19کی وجہہ سے دوبدو پرگراموں کی منسوخی کے بعد والدین اورسرپرستوں کی جانب سے بے شمار فون کالس ادارے سیاست کو موصول ہوئے جس میں مذکورہ لوگوں نے اپنی بے چینی اور دوبدو پروگرام کے انعقاد کے متعلق تفصیلات سے آگاہی حاصل کی ہے۔