کم سے کم پچاس ہزار کی آبادی والے 1103شہرو ں میں 6432نمونا کی جانچ میں مجموعی طور پر 7فیصد پینے کے لئے غیر محفوظ ہے۔ مارکٹ میں دستیاب تیار دودھ کے زیادہ تر نمونے حفاظتی جانچ میں ناکام ہوگئے ہیں
نئی دہلی۔دودھ میں ملاوٹ ہندوستان میں آلودہ دودھ کے حوالے ایک بڑی تشویش کی بات ہے‘ فوڈ سیفٹی اور اسٹانڈرڈ اتھاریٹی برائے ہندوستان(ایف ایس ایس اے ائی) نیشنل دودھ سیفٹی اور معیاری سروے برائے2018کے برامد نتائج کے مطابق دودھ کے نمونوں میں سے 6فیصد کے ساتھ کینسر کا مرض پید ا کرنے والا مادہ‘ افلا ٹوکس‘
مائیکر کانٹین برامد ہوا ہے۔کم سے کم پچاس ہزار کی آبادی والے 1103شہرو ں میں 6432نمونا کی جانچ میں مجموعی طور پر 7فیصد پینے کے لئے غیر محفوظ ہے۔
مارکٹ میں دستیاب تیار دودھ کے زیادہ تر نمونے حفاظتی جانچ میں ناکام ہوگئے ہیں۔ سی ای او ایف ایس ایس اے ائی پاون اگروال نے کہاکہ”بڑے پیمانے پر یہ تازہ دو دھ جو ملک میں فروخت ہورہا ہے وہ محفوظ ہے۔
اس کے صرف سات فیصد نمونے ہی جانچ کے بعد نقصاندہ ثابت ہوئے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہمارے روزانہ استعمال ہونے والا دودھ کے متعلق پائے جانے والے عام فہم غلط ہے“
اگرچہ آلودگی ایک بڑا مسئلہ تھی
تین ریاستو ں میں نمونے ایم ائی افلاٹوکس کی مقدار 0.5فیصد پارٹس فی ملین (پی پی ایم) کی قابل لحاظ حد سے زیادہ ہے‘ جس میں تاملناڈو (551نمونوں میں سے 88)‘ دہلی (262میں سے 38)اور کیرالا (187میں سے 37)نمونے شامل ہیں۔
اگروال نے کہاکہ ”الودگی عام طور پر نادانستہ طور پر ہوتی ہے‘ اس کو میویشوں کے لئے فراہم کئے جانے والے چارہ سے منسوب کیاجاسکتا ہے۔
دودھ فروشوں‘ مقامی ڈائیری فارم وغیر ہ سے فراہم کیاجانے والا کچا دودھ معیاری مسئلے جیسے پانی کے اضافہ سے متاثر ہونے والے حالات کو سمجھا جاسکتا ہے۔
ہماری توجہہ جو دودھ ہم پیتے ہیں اس میں آلودگی کے متعلق جانچ کرنی چاہئے۔سروے سے حاصل نکات کو ہم نے مذکورہ ریاستوں کو شیئر کیا ہے“۔
مذکورہ ایف ایس ایس اے ائی کے مطالعہ میں پہلی مرتبہ کچے دودھ پر افلاٹوکسن ایم ون کی جانچ کی گئی ہے‘ جو اینٹی بائیوٹیک اور کیڑے کش ادوایات کے حوالے سے ہے۔
قریب 1.2فیصد جملہ دودھ کے نمونوں میں اینٹی بائیوٹیک اثرات ہیں‘ جس میں مدھیہ پردیش میں (335میں سے 23)‘ مہارشٹرا میں (678نمونوں میں 9)‘ اور اترپردیش میں (729میں سے 8نمونے)کے اندرریاستوں میں سب سے زیادہ اوشیشوں کے مقدار پائی گئی ہے۔
کیرالا واحد ریاست ہے جس میں دودھ کا نمونا میں کیڑے کش ادوایات کے اثرات پائے گئے ہیں