دوسری میعاد میں کے سی آر کے چیف منسٹر کے عہدہ پر تین سال مکمل

,

   

آئندہ اسمبلی انتخابات پر توجہ مرکوز، عہدیداروں کے تبادلے اور کابینہ میں تبدیلیوں کا امکان، نامزد عہدوں پر تقررات
حیدرآباد۔/12 ڈسمبر، ( سیاست نیوز)چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی زیر قیادت ٹی آر ایس حکومت نے اپنی دوسری میعاد کے3 سال آج مکمل کرلئے۔ پارٹی کی جانب سے اگرچہ کوئی تقاریب کا اہتمام نہیں کیا گیا تاہم ضلع واری سطح پر عوام کیلئے حکومت کے کارناموں اور فلاحی اسکیمات کی تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے حکومت کے تین سال کی تکمیل پر وزراء اور عہدیداروں کے ساتھ کوئی رسمی ملاقات نہیں کی تاہم باوثوق ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے عوامی نمائندوں اور قائدین کو ہدایت دی ہے کہ وہ 2023 اسمبلی انتخابات کی تیاریوں میں جُٹ جائیں۔ حکومت کی ترقیاتی و فلاحی اسکیمات کی بڑے پیمانے پر تشہیر کے ساتھ اپوزیشن کے پروپگنڈہ کا منہ توڑ جواب دیا جائے۔ حضورآباد ضمنی چناؤ میں شکست کے بعد چیف منسٹر نے حکمت عملی کو تبدیل کردیا ہے اور ان کی توجہ 2023 اسمبلی انتخابات پر مرکوز ہوچکی ہے۔ تین سالہ تکمیل کے جشن کے بجائے چیف منسٹر فلاحی اسکیمات و ترقیاتی پروگراموں پر موثر عمل آوری کے حق میں ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر نے آئندہ دو برسوں میں حکومت کی بہتر کارکردگی یقینی بنانے نظم و نسق پر کڑی نظر رکھنے اور سرکاری مشنری میں اصلاحات کا فیصلہ کیا ہے۔ مجالس مقامی ایم ایل سی الیکشن کے ضابطہ اخلاق کے اختتام کے بعد چیف منسٹر نظم و نسق میں تبدیلیوں پر توجہ مرکوز کریں گے۔ توقع ہے کہ انتخابات کا سامنا کرنے ایسے عہدیداروں کا اہم عہدوں پر تقرر کیا جائے گا جو حکومت کی اسکیمات پر موثر عمل آوری یقینی بنانے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ جنوری میں سنکرانتی کے بعد کابینہ میں تبدیلیوں کا امکان ہے تاکہ غیر کارکرد وزراء کو علحدہ کرکے دلت اور دیگر طبقات کی نمائندگی میں اضافہ کیا جائے۔ 2018 سے آئی اے ایس اور آئی پی ایس عہدیداروں کے تبادلے زیر التواء ہیں۔ عہدیداروں کو ترقی کے باوجود نئی ذمہ داری نہیں دی گئی جس سے بے چینی ہے۔ اسکے علاوہ چیف منسٹر مختلف کارپوریشنوں و بورڈز میں مخلوعہ 500 سے زائد جائیدادوں پر تقررات کے ذریعہ قائدین و کیڈر کا اعتماد حاصل کریں گے۔ پارٹی قائدین اور کارکنوں میں طویل عرصہ سے نامزد عہدوں پر تقررات کا انتظار کیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ دوسری میعاد کے الیکشن میں شاندار کامیابی کے بعد کے سی آر نے 13 ڈسمبر 2018 کو دوسری مرتبہ چیف منسٹر کے عہدہ کا حلف لیا تھا۔ گذشتہ دو برسوں میں ٹی آر ایس نے کئی نشیب و فراز دیکھے ہیں۔ 4 اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخابات میں ٹی آر ایس کو 2 نشستوں پر کامیابی ملی جبکہ بی جے پی نے 2 نشستیں ٹی آر ایس سے چھین لی۔ حضورنگر اور ناگر جنا ساگر میں ٹی آر ایس نے کامیابی حاصل کی جبکہ دوباک و حضورآباد میں بی جے پی کامیاب رہی۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے علاوہ مجالس مقامی کے انتخابات اور گریجویٹ زمرہ کی ایم ایل سی نشستوں میں بھی ٹی آر ایس کا بہتر مظاہرہ رہا۔ر