دبئی۔ورلڈ کپ کے دوسرے سیمی فائنل میں پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیموں کا توازن تقریباً ایک جیسا ہی ہے کیونکہ دونوں کی ٹیموں کے آغاز کی بات کریں چاہے وہ بیٹنگ ہو یا پھر بولنگ دنوں کی طاقت ایک جیسی ہے کیونکہ جہاں پاکستان کیلئے کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کی جوڑی خطرناک ثابت ہورہی ہے تو دوسری جانب ڈیویڈ وارنر اور کپتان آرون فنچ کی جوڑی بھی ان کی ہم پلہ ہے۔یہ اوپنرس کی جوڑیاں اپنی اپنی ٹیم کو بہتر شروعات فراہم کرسکتی ہیں تو دوسری جانب اوپنرس کے جلد نقصان کو دونوں ٹیموں کے مڈل آرڈر پر یکساں دباؤ رہے گا۔بولنگ کی بات کی جائے تو پاکستان کے پاس بائیں ہاتھ کے شاہین آفریدی ہیں تو آسٹریلیا کے پاس مچل اسٹارک ہیں ۔بائیں ہاتھ کے یہ دونوں ہی فاسٹ بولرس یارکرس کے ماہر ہیں جو اپنی ٹیم کو ایک بہتر شروعات فراہم کرسکتے ہیں۔ دونوں ٹیموں کی یکساں انداز کی طاقت ٹیموں کو بہتر شروعات فراہم کرنے میں کلیدی رول اداکرسکتی ہے جس سے مقابلے کے دلچسپ ہونے کا قوی امکان ہے۔مڈل آرڈر میں اسمتھ اور میکس ویل کے مقابلے محمد حفیظ اور شعیب ملک ہم پلہ ہیں جبکہ محمد آصف دونوں ٹیموں میں فرق پیدا کرسکتے ہیں،کیونکہ وہ چھکے لگانے کیلئے مشہور ہیں۔