وزراء اور عہدیداروں پر کمیٹیوں کی تشکیل سے اتفاق ، پرجا بھون میں تقریباً2 گھنٹوں تک اجلاس
حیدرآباد ۔ 6 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز) : دونوں تلگو ریاستوں کے چیف منسٹرس اے ریونت ریڈی (تلنگانہ ) ، این چندرا بابو نائیڈو ( آندھرا پردیش ) کا ایک اہم اجلاس حیدرآباد کے پرجا بھون میں تقریبا 2 گھنٹوں تک منعقد ہوا ۔ اجلاس میں دونوں چیف منسٹرس نے 10 اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا ۔ تقسیم آندھرا پردیش کے مسائل کی یکسوئی کے لیے دو کمیٹیاں ایک دونوں ریاستی وزراء پر اور دوسری دوونوں ریاستوں کے اعلیٰ عہدیداروں پر تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اجلاس میں اتفاق رائے سے یہ بات طئے پائی کہ دونوں ریاستوں کے مفادات کو ٹھیس پہونچائے بغیر مسائل کا خوشگوار حل دریافت کیا جائے ۔ چیف منسٹرس نے مسائل کی یکسوئی کے لیے عہدیداروں سے تجاویز طلب کی ۔ قانونی کشاکش پر مشتمل مسائل پر سنجیدگی سے غور کیا گیا ۔ شیڈول 10 کے مسائل پر خصوصی توجہ دی گئی ۔ دونوں چیف منسٹرس اے ریونت ریڈی اور این چندرا بابو نائیڈو نے مذاکرات کے عمل کو طویل کرنے کے بجائے مقررہ مدت میں مسائل کو حل کرنے کے معاملے میں اتفاق رائے کا اظہار کیا ۔ اس اجلاس میں تلنگانہ سے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی ڈپٹی چیف منسٹر بٹی وکرامارکا ریاستی وزراء پونم پربھاکر ، ڈی سریدھر بابو ، چیف سکریٹری شانتی کماری کے علاوہ دوسرے عہدیداروں نے شرکت کی ۔ جب کہ آندھرا پردیش سے چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو ، ریاستی وزراء اے ستیہ پرساد ، بی سی جناردھن ریڈی ، کے درگیش ، چیف سکریٹری نرب کمار پرساد اور دوسرے عہدیدار موجود تھے ۔ ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ دونو چیف منسٹرس کا پہلا اجلاس خوشگوار انداز میں اختتام کو پہونچا ہے ۔ مسائل کو حل کرنے کے لیے مستقبل میں اس طرح کے مزید اجلاس منعقد کرنے سے اتفاق کیا گیا ہے ۔ پانی کی تقسیم کے مسئلہ پر دونوں ریاستوں کے چیف منسٹرس نے ایک خصوصی اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ضلع کھمم کے بھدرا چلم سے 7 منڈلس کو آندھرا پردیش میں ضم کیا گیا ہے ۔ ان میں پانچ گاؤں دوبارہ تلنگانہ کے حوالے کرنے کا ریونت ریڈی نے چندرا بابو نائیڈو سے مطالبہ کیا ۔ اس مسئلہ پر تلنگانہ حکومت نے مرکزی وزارت داخلہ کو ایک مکتوب روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ چندرا بابو نائیڈو نے حیدرآباد کے تین عمارتوں کو آندھرا پردیش کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا جس سے ریونت ریڈی نے انکار کردیا ۔ ریاست کے تقسیم ایکٹ کے شیڈول 9 اور 10 میں بیان کردہ اداروں کی تقسیم ، تقسیم آندھرا پردیش کے قانون میں درج کردہ اداروں کے اثاثہ جات کی تقسیم ، آندھرا پردیش فینانشیل کارپوریشن کے نکات ، زیر التواء برقی بلز ، غیر ملکی قرضوں کی مدد سے مشترکہ ریاست میں 15 پراجکٹس تعمیر کئے گئے ۔ ان کے قرضوں کی تقسیم ، مشترکہ اداروں کے اخراجات کی ادائیگی ۔ حیدرآباد کے تین عمارتوں کو آندھرا پردیش کے حوالے کرنے ، لیبرسیس کی تقسیم ، ملازمین کی منتقلی وغیرہ پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ چیف منسٹر آندھرا پردیش کے پرجا بھون پہونچنے پر چیف منسٹر تلنگانہ اے ریونت ریڈی اور ڈپٹی چیف منسٹر ملو بٹی وکرامارکا نے چندرا بابو نائیڈو اور آندھرا پردیش کے وزراء کا خیر مقدم کیا ۔ ریونت ریڈی نے کالوجی نارائنا کی تحریر کردہ ایک کتاب چندرا بابو نائیڈو کو پیش کی ۔۔ 2