دونوں شہروں میں دو گھنٹے کے دوران قتل کی دو وارداتیں

,

   

دبیرپورہ میں قرض واپسی کیلئے اصرار پر قتل، بیگم پیٹ قتل کیس میں مخاصمت کا شبہ

حیدرآباد ۔ /26 نومبر (سیاست نیوز) شہر میں قتل و غارت گری جیسے جرائم کا سلسلہ ہنوز جاری ہے ۔پرانے شہر کے علاقے دبیرپورہ میں قتل کی سنگین واردات پیش آئی جبکہ بیگم پیٹ علاقہ میں بھی ایک شخص کا قتل کردیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق 34 سالہ کشور گجوینکر ساکن عبداللہ پور میٹ رنگاریڈی کا روبرو عزاء خانہ زہرہ چاقو سے حملہ کرکے قتل کردیا گیا۔ اس واقعہ کے بعد علاقہ میں سنسنی پھیل گئی اور دبیرپورہ پولیس کی ایک ٹیم مقام واردات پر پہونچ کر وہاں کا معائنہ کیا اور کلوز ٹیم کو بھی طلب کرلیا گیا ۔ پولیس کی ابتدائی تحقیقات میں یہ معلوم ہوا ہے کہ مقتول کشور نے دبیرپورہ کے ساکن شبیر آغا کو پانچ ماہ قبل ایک لاکھ روپئے قرض دیا تھا اور مقتول قرض کی واپسی کے لئے اصرار کررہا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ شبیر آغا نے کشور کو رقم حاصل کرنے کے لئے دارالشفاء طلب کیا اور رقمی مسئلہ پر دونوں کے درمیان بحث و تکرار ہوئی۔ شبیر آغا نے مبینہ طور پر کشور پر تیز دھار چاقو سے حملہ کردیا جس کے نتیجہ میں اُس کی برسر موقع موت واقع ہوگئی۔ پولیس کو شبہ ہے کہ کشور سے قرض حاصل کرنے کے بعد شبیر آغا نے اسے فینانس کے کاروبار میں استعمال کیا تھا۔ انسپکٹر دبیر پورہ ستیہ نارائینا نے کہا کہ اس قتل کی تحقیقات ہر زاویہ سے کی جارہی ہے ۔ پرانے شہر میں قتل کے رونما ہونے کے اندرون دو گھنٹے سکندرآباد کے علاقہ بیگم پیٹ میں بھی محمد رشید نامی شخص کا بہیمانہ طور پر قتل کردیا گیا ۔ بتایا گیا ہے کہ قتل کی یہ واردات بیگم پیٹ کے علاقہ سری لنکا کالونی میں پیش آئی ۔ ذرائع کے مطابق محمد رشید ساکن رسول پورہ جو پیشہ سے پینٹر ہے کا جھگڑا آج شام بشیر ہوٹل کے قریب امتیاز نامی شخص سے ہوا تھا۔ کچھ ہی دیر میں امتیاز نے رشید پر سری لنکا کالونی میں دوبارہ جھگڑا کرتے ہوئے اُس پر تیز دھار ہتھیاروں سے وار کردیا جس کے نتیجہ میں رشید کی موت واقع ہوگئی۔ انسپکٹر بیگم پیٹ پولیس اسٹیشن پی سرینواس راؤ نے کہاکہ محمد رشید کا قتل پرانی مخاصمت کا نتیجہ ہوسکتی ہے۔ اِس سلسلہ میں ہر زاویہ سے تحقیقات کی جارہی ہے۔ ذرائع کے مطابق قتل کے بعد خاطیوں نے خود کو پولیس کے حوالہ کردیا۔ بیگم پیٹ پولیس نے قتل کا مقدمہ درج کرتے ہوئے نعش کو گاندھی ہاسپٹل کے مردہ خانہ منتقل کیا۔