دو روز میں گیہوں کا بحران ختم ہو جائے گا: حکومت پاکستان کا دعویٰ

   

اسلام آباد ۔ 20 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے غذائی تحفظ (خوارک) و تحقیق کے وفاقی وزیر خسرو نے کہا ہے کہ ملک میں گیہوں کے بحران کو دیکھتے ہوئے سرحد سے گیہوں کی غیر قانونی افغانستان منتقلی کو روک دیا گیا ہے۔ان کے بقول آئندہ دو سے تین دن میں گیہوں کا بحران ختم ہو جائے گا اور حکومتی اقدمات کے نتیجے میں آٹے کی قیمت میں کمی آئے گی۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ افغانستان سے ملحقہ چمن بارڈر پر ماہانہ 40 ہزار ٹن گیہوں غیر قانونی طور پر منتقل ہو رہی تھی جس کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعے اب روک دیا گیا ہے۔خیال رہے کہ پاکستان کے متعدد شہروں میں اس وقت گیہوں اور آٹے کی عدم دستیابی کے باعث بحران کی کیفیت پیدا ہو رہی ہے اور اس صورت حال کے باعث آٹے کی قیمت میں اضافہ بھی دیکھا جا رہا ہے۔یہ بحرانی صورت حال ایسے وقت میں پیدا ہوئی ہے جب وزیر اعظم عمران خان نے چند روز قبل ہی صوبائی حکام کو ہدایات جاری کی تھیں کہ وہ مہنگی اشیا خورو نوش کا تدارک کرتے ہوئے عوام کو سستی اشیا کی فراہمی یقینی بنائیں اور ناجائز منافع خوروں کے خلاف کارروائی کریں۔پریس کانفرنس میں وفاقی وزیر خسرو بختیار نے بتایا کہ صوبوں کو گیہوں کی ترسیل شروع کر دی گئی ہے۔ گزشتہ روز نو ہزار ٹن گیہوں سندھ کو دی گئی ہے جب کہ 10 ہزار ٹن گیہوں کراچی پہنچ جائے گی۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے لیے گیہوں کی سپلائی میں 4 سے 5 ہزار ٹن اضافہ کر دیا گیا ہے۔ پیر سے صوبے میں 10 ہزار میٹرک ٹن گیہوں روزانہ سپلائی ہوگی۔دوسری جانب خیبرپختونخوا کے نان بائی سوموار سے حکومت کے خلاف ہڑتال پر جانے کا اعلان کر چکے ہیں جب کہ پنجاب کی نان بائی ایسوسی ایشن نے حکومت کو پانچ دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ انہیں پرانے نرخ پر آٹا فراہم کرے یا پھر انہیں نان اور روٹی کی قیمتیں بڑھانے دی جائیں۔