دو ماہ تک فی کس 5 کیلوگیہوں یا چاول اور ہر فیملی کیلئے ایک کیلو دال چنا

,

   

مائیگرنٹ ورکرس ، پھیری والوں ، چھوٹے تاجرین ،خودروزگار والے اور چھوٹے کسانوں کو راحت ملے گی
23 ریاستوں میں 83% پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم سے مربوط آبادی کو بھی فائدہ
پی ڈی ایس راشن کارڈس سے محروم 8 کروڑ مائیگرنٹ ورکرس مرکزی یا ریاستی کارڈس سے استفادہ کرسکیں گے
مرکز کے معاشی پیاکیج کا دوسرا حصہ

نئی دہلی۔ 14 مئی (سیاست ڈاٹ کام) وزیر فینانس نرملا سیتا رامن نے 20 لاکھ کروڑ روپئے کے معاشی امدادی پیاکیج کے دوسرے حصے کا جمعرات کو اعلان کیا جس میں مائیگرنٹ ورکرس، پھیری والوں، چھوٹے تاجرین، خودروزگار والے افراد اور چھوٹے کسانوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ وزیر فینانس نے اعلان کیا کہ تمام مائیگرنٹس جن کے پاس راشن کارڈس نہیں ہے، انہیں مفت غذائی اجناس سربراہ کئے جائیں گے۔ اس کے لئے 3,500 کروڑ روپئے کے مصارف آئیں گے جو مرکزی حکومت برداشت کرے گی۔ نرملا نے کہا کہ آئندہ دو ماہ تک تمام مائیگرنٹ ورکرس کیلئے جن کے پاس کارڈس نہیں ہیں، فری غذائی اجناس دیئے جائیں گے مثلاً 5 کیلوگرام گیہوں یا چاول فی کس فراہم کیا جائے گا اور اس کے علاوہ ایک کیلو دال چنا فی خاندان ماہانہ دیا جائے گا۔ اس سے تقریباً 8 کروڑ مائیگرنٹ ورکرس کو فائدہ ہوگا۔ وزیر فینانس نے کہا کہ ’ون نیشن ون راشن کارڈ‘ کے پروگرام پر بھی کم از کم 23 ریاستوں میں تقریباً 67 کروڑ استفادہ کنندگان کیلئے عمل آوری کی جائے گی جو عوامی نظام تقسیم (پی ڈی ایس) کی 83% آبادی ہوتی ہے۔ اس کا احاطہ اگست 2020ء تک نیشنل پورٹیبلیٹی کے ذریعہ بھی کیا جائے گا۔ پی ڈی ایس راشن کارڈس کو عبوری طور پر دوسروں کی جانب سے استعمال کی اجازت دی جائے گی تاکہ مائیگرنٹ ورکرس یہی راشن کارڈس کے ذریعہ غذائی اجناس مفت میں حاصل کرسکیں گے۔ مرکزی حکومت نے اس طرح 8 کروڑ مائیگرنٹ ورکرس کیلئے 3,500 کروڑ روپئے کی رقم مختص کی ہے۔ یہ ورکرس ایسے افراد ہیں جن کے پاس سنٹرل یا اسٹیٹ پی ڈی ایس کارڈس دستیاب نہیں ہیں۔ ایک روز قبل وزیر فینانس نے کہا تھا کہ آئندہ چند یوم میں ان کی وزارت روزانہ میڈیا بریفنگ کے ذریعہ وزیراعظم نریندر مودی کے ویژن کو پیش کرے گی اور معاشی پیاکیج کے بارے میں مزید تفصیلات کا تبادلہ کرے گی۔ یہ پیاکیج 51 روز سے جاری ملک گیر لاک ڈاؤن سے پریشان حال انڈسٹریز اور مجموعی طور پر معیشت کو بحال کرنے کے مقصد سے جاری کیا جارہا ہے۔ لاک ڈاؤن کے نفاذ کا آغاز مارچ کے آخری ہفتہ میں کیا گیا تھا تاکہ عالمی وباء کووڈ۔19 کے پھیلاؤ کو روکا جاسکے۔ منگل کو وزیراعظم نے 20 لاکھ کروڑ کے معاشی پیاکیج کا صرف اعلان کیا تھا۔