منڈل ہیڈکوارٹرس پر دھرنے، قومی شاہراہوں پر راستہ روکو احتجاج، دہلی میں دھرنا ۔ کے ٹی آر کا اعلان
حیدرآباد۔/2 اپریل، ( سیاست نیوز) ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر نے تلنگانہ سے دھان کی خریدی کے معاملہ میں مرکزی حکومت کے توہین آمیز رویہ کے خلاف ٹی آر ایس کی احتجاجی حکمت عملی کا اعلان کیا ہے اور تلنگانہ کے بی جے پی صدر بنڈی سنجے کا ذہنی توازن بگڑ جانے کا الزام عائد کیا ہے۔ آج تلنگانہ بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ 4 اپریل کو ریاست کے تمام منڈل ہیڈ کوارٹرس پر بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے جس میں شریک ہونے کی کے ٹی آر نے کسانوں سے اپیل کی۔ کسانوں سے تال میل اور رابطہ پیدا کرنے کی ٹی آر ایس قائدین، کارکن اور انچارجس کو ہدایت دی۔ 6 اپریل کو تلنگانہ کی چار قومی شاہراہوں ناگپور۔ ممبئی۔ بنگلور اور وجئے واڑہ پر راستہ روکو احتجاج منظم کرنے کا اعلان کیا۔ 7 اپریل کو تلنگانہ کے 32 اضلاع ہیڈکوارٹرس پر وزراء، ارکان اسمبلی، مقامی اداروں کے منتخب نمائندوں کے ساتھ احتجاجی دھرنے منظم کرنے کا اعلان کیا۔8 اپریل کو ریاست کے 12,769 گرام پنچایتوں کے حدود میں واقع اپنے اپنے مکانات پر سیاہ پرچم لہرانے کی کسانوں سے اپیل کی اور ہر گاؤں میں بطور احتجاج مرکزی حکومت کا پتلہ نذرِ آتش کرنے کی پارٹی کارکنوں کو ہدایت دی۔ ٹی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ نے کہا کہ 11 اپریل کو ’’ چلو دہلی ‘‘ احتجاجی پروگرام منعقد کیا جائے گا جس میں وزراء، ارکان اسمبلی، ارکان پارلیمنٹ ، ارکان قانون ساز کونسل اور مقامی اداروں کے منتخب عوامی نمائندے دہلی میں منعقد ہونے والے احتجاجی پروگرام میں شرکت کریں گے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ ٹی آر ایس مرکزی حکومت کے خلاف اپنے احتجاج کا آغاز کردیا ہے اس میں رفتہ رفتہ شدت پیدا کی جائے گی۔ انہوں نے دھان کی خریدی کے مسئلہ پر تلنگانہ بی جے پی کے صدر بنڈی سنجے کے اختیار کردہ رویہ پر شک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شاید بنڈی سنجے کا ذہنی توازن بگڑ چکا ہے اور مرکزی وزیر جی کشن ریڈی بھی کسانوں کو گمراہ کرنے والے بیانات دے رہے ہیں۔ ن