برسر خدمت جج کیلئے چیف جسٹس ہائی کورٹ کو ریونت ریڈی کا مکتوب
حیدرآباد۔/10 جنوری، ( سیاست نیوز) دھرانی پورٹل کی بے قاعدگیوں کا جائزہ لینے کیلئے حکومت کی جانب سے خصوصی کمیٹی کے قیام کا کانگریس پارٹی نے خیرمقدم کیا ہے۔ سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دھرانی پورٹل کے نتیجہ میں کانگریس دور حکومت میں غریبوں کو دی گئی اراضیات چھین لی گئی تھی۔ پورٹل میں بے قاعدگیوں کے ذریعہ کسانوں کو بھاری نقصان پہنچا۔ انتخابی مہم کے دوران کسانوں کی شکایات کی سماعت کرتے ہوئے کانگریس نے دھرانی پورٹل کی برخاستگی کا وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایک موثر سسٹم تیار کرنے کیلئے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو بے قاعدگیوں کا جائزہ لے گی۔ اندرا گاندھی دور حکومت میں کیسرا منڈل میں غریبوں میں 96 ایکر اراضی تقسیم کی گئی تھی لیکن آوٹر رنگ روڈ کے نام پر غریبوں کی اراضیات چھین لی گئی۔ انہوں نے آوٹر رنگ روڈ اسکام کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ ماہرین کی کمیٹی دھرانی پورٹل کی خامیوں کا پتہ چلاتے ہوئے حکومت کو اپنی سفارشات پیش کرے گی۔ اسی دوران نائب صدر جی نرنجن نے میڈی گڈہ بیاریج کی ناقص تعمیرات پر ویجلینس تحقیقات کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کالیشورم پراجکٹ میں بے قاعدگیوں کی جانچ کیلئے برسرخدمت جج الاٹ کرنے چیف جسٹس تلنگانہ ہائی کورٹ کو مکتوب روانہ کیا ہے۔ کانگریس نے انتخابی منشور میں عدالتی تحقیقات کا وعدہ کیا تھا۔ نرنجن نے کہا کہ سابق دور حکومت میں انتخابی نتائج کے فوری بعد آبپاشی کے عہدیداروں نے کمپیوٹر سے ریکارڈ غائب کردیا جس کی جانچ ہونی چاہیئے۔ اسکام کی پردہ پوشی کیلئے ریکارڈ میں تحریف کی اطلاعات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آبپاشی شعبہ میں بے قاعدگیوں کی جانچ کرے گی۔1