دھونی تیز لیکن فوکس تیز ترین وکٹ کیپر:اسٹیورٹ

   

نئی دہلی۔ انگلینڈ کے سابق وکٹ کیپر ایلک اسٹیورٹ کا خیال ہے کہ اگرچہ لیجنڈری ایم ایس دھونی کے پاس کیپر کے طور پر تیز ہاتھ تھے لیکن بین فوکس اس وقت کھیل میں تیز ترین ہاتھ رکھتے ہیں۔ ہندوستان کے خلاف پہلے دو ٹسٹ میچوں میں فوکس نے ان حالات میں وکٹ کیپنگ کی اپنی غیر معمولی مہارتوں کے لیے تعریفیں حاصل کی ہیں جو بیرون ملک مقیم کیپرز کے لیے سخت امتحان پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے ہندوستان کے دورے پر اب تک چھ کیچ لیے ہیں اور دو اسٹمپنگ کیے ہیں، جس میں وشاکھاپٹنم میں لیگ اسپنر ریحان احمد کی بولنگ پر دو شاندار کیچ لینا بھی شامل ہے۔ فوکس وہ کام کرتا ہے جو کوئی اور نہیں کر سکتا۔ اس کے ہاتھ کی رفتار کسی سے پیچھے نہیں ہے۔ ایم ایس دھونی کے ہاتھ تیز تھے لیکن وہ (فوکس) کھیل میں سب سے تیز ہاتھ رکھتے ہیں اور گیند ان میں رہتی ہے ، اسٹیورٹ نے ٹائمز سے گفتگو کے دران یہ بات کہی۔ اسٹیورٹ، جو اپنے کھیل کے دنوں میں انگلینڈ کے لیے 82 ٹسٹ میں وکٹ کیپر تھے، نے فوکس کو کاؤنٹی کلب سرے میں ڈائریکٹر کرکٹ کی حیثیت سے ہندوستان کے ٹسٹ ٹور کی تیاری میں مدد کی تھی۔ انہوں نے تیاری کے بارے میں بتایا کہ فوکس نے اپنے دس ہفتوں کے دورہ ہند کی تیاری کے دوران اپنی چوکسی نگاہوں میں کیا۔ فوکس کے پاس بہت بڑا قدرتی ہنر ہے لیکن اس کی کام کی اخلاقیات، اور کھیل پر توجہ اتنی ہی اچھی ہے جتنا میں نے اس کردار کو ادا کرتے وقت اور جب سے میں اس کردار میں رہا ہوں، دونوں کو دیکھا ہے۔ وہ کوئی کسر نہیں چھوڑتا۔ وہ مخصوص کام کرتا ہے اور کام کا معیار متاثرکن ہے۔ فوکس جانتے تھے کہ ہندوستان میں بہت زیادہ اسپن بولنگ ہوگی ۔ گیند کو اچھالنا، گیند کا رخ موڑنا، گیند کو کم رکھنا سب چیلنج رہے گا ۔ ہم اس کے پیروں کی پوزیشن، اس کی اونچائی، اس کے ہاتھ کہاں ہیں، اس پر بحث کریں گے۔ وہ اس کی رہنمائی کرتا ہے۔ ہم نے مرلن اسپن مشین، گھومنے والی یا ان میں سوراخ والی ایک وکٹ کا استعمال کیا، تاکہ کچھ گیندیں گھومے اور کچھ اچھالے۔ ہم اسے 22 گز سے کرتے ہیں، یا دس یا 11 گز سے۔ وہ جانتا ہے کہ وہ کس چیز پر کام کرنا چاہتا ہے ۔ حیدرآباد میں فوکس نے بیٹ سے اہم کردار ادا کیا، اولی پوپ کے ساتھ چھٹی وکٹ کی شراکت میں 112 رنز بنائے، جنہوں نے شاندار 196 رنز بنائے۔ سیریز میں انگلینڈ کے اسٹمپ کے پیچھے قابل اعتمادکیپر بھی ثابت ہوئے ۔ اسٹیورٹ نے کہا کہ میں نے کچھ عرصہ پہلے کہا تھا کہ وہ دنیا کے بہترین کھلاڑی ہیں اور حالات کے پیش نظر وہ 50 یا 60 ٹسٹ کھیلنے کے لیے آ سکتے ہیں، لیکن مجھے ٹیم کو متوازن کرنے کی ضرورت ہے ۔فرسٹ کلاس کرکٹ میں فوکس کی اوسط صرف 40 کی ہے اور جب وہ انگلینڈ کے لیے کھیلتا ہے تو وہ کچھ میچ جیتنے والی شراکت میں شامل رہا ہے۔ آپ کو نہ صرف جسمانی طور پر فٹ اور مضبوط بلکہ ذہنی طور پر فٹ اور مضبوط ہونا چاہیے۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ، اگر آپ کوئی موقع کھو دیتے ہیں تو آپ اس سے کیسے نمٹتے ہیں؟ وہ اس میں اچھا ہے۔فوکس نے رواں سیریز میں اسپنرس کی بولنگ پر نیچے رہنے والے چند شاندار کیچز لئے ہیں ۔