شنگھائی تعاون تنظیم کا چین کے شہر چنگ داؤ میں اجلاس ، راجناتھ سنگھ کی شرکت
نئی دہلی، 26 جون (یو این آئی) ہندوستان نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس میں چین اور پاکستان کے اتحاد کے ناپاک عزائم کو ناکام بناتے ہوئے رکن ممالک کے دہشت گردی پرمشترکہ بیان پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا ہے ۔ایس سی او کے رکن ممالک کے وزرائے دفاع کا دو روزہ اجلاس چین کے شہر چنگ داؤ میں جاری ہے ۔ چین کی صدارت میں ہونے والی اس میٹنگ میں ہندوستان کی نمائندگی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کررہے ہیں۔ذرائع نے جمعرات کو بتایا کہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے دہشت گردی پر رکن ممالک کے مشترکہ بیان پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ چین اور پاکستان مشترکہ بیان میں جموں و کشمیر میں پہلگام دہشت گردانہ حملے کا ذکر نہیں کرنا چاہتے ۔
دہشت گردی کا ہر عمل مجرمانہ : راج ناتھ
ایس سی او کا اسے ختم کرنے کے لیے متحد ہونا ضروری
نئی دہلی 26 جون (یواین آئی) وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے سامنے دہشت گردی پر ہندوستان کے موقف کو بالکل واضح کرتے ہوئے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ دہشت گردی کا ہر عمل مجرمانہ اور بلاجواز ہے اور تنظیم کو اجتماعی سلامتی کو درپیش اس خطرے کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے متحد ہونا چاہیے ۔ راج ناتھ سنگھ نے چین کے چنگ داو میں جمعرات کو ایس سی او ممالک کے وزرائے دفاع کی میٹنگ میں زور دے کر کہا، ‘‘امن اور خوشحالی دہشت گردی اور غیر ریاستی عناصر کے ہاتھوں میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلاؤ کے ساتھ ساتھ نہیں رہ سکتی۔ دہشت گردی کے مرتکبوں، حامیوں، مالی معاونین اور اسپانسرز کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا ضروری ہے ۔
اور اس کے بجائے جعفر ٹرین ہائی جیک کے معاملے کو بیان میں پاکستان میں شامل کرنے پرآمادہ تھے ۔ ذرائع نے بتایا کہ ہندوستان نے اس پر سخت اعتراض کیا اور بیان پر دستخط کرنے سے انکار کردیا۔ اس وجہ سے ایس سی او کی میٹنگ کے اختتام کے بعد مشترکہ بیان جاری نہیں کیا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل میٹنگ میں مسٹر سنگھ نے رکن ممالک کے سامنے دہشت گردی پر ہندوستان کے موقف کو واضح کرتے ہوئے دوٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ دہشت گردی کی ہر کارروائی مجرمانہ اور بلاجواز ہے اور تنظیم کو اجتماعی سلامتی کو درپیش اس خطرے کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے متحد ہونا چاہیے ۔ مسٹر سنگھ نے زور دے کر کہا، “امن اور خوشحالی دہشت گردی اور غیر ریاستی عناصر کے ہاتھوں میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ نہیں رہ سکتی۔ دہشت گردی کے مجرموں، معاونین، مالی معاونین اور اسپانسرز کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت ہے ۔” انہوں نے پاکستان اور چین کی موجودگی میں واضح طور پر کہا کہ آپریشن سندور کے ذریعے ہندوستان نے دہشت گردی کے خلاف دفاع اور سرحد پار سے ہونے والے حملوں کو روکنے کا اپنا حق استعمال کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے ٹھکانے اب محفوظ نہیں ہیں اور ہندوستان انہیں نشانہ بنانے سے دریغ نہیں کرے گا۔دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کی پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر سنگھ نے رکن ممالک سے اجتماعی سلامتی کو درپیش اس خطرے کو ختم کرنے کے لیے اکٹھے ہونے کی اپیل کی۔ وزرائے دفاع، ایس سی او کے سیکرٹری جنرل، ایس سی او کے علاقائی انسداد دہشت گردی کے ڈھانچے (آراے ٹی ایس) کے ڈائریکٹر اور دیگر معزز مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ خطے کو درپیش سب سے بڑے چیلنج امن، سلامتی اور اعتماد کی کمی سے متعلق ہیں، بڑھتی ہوئی بنیاد پرستی، انتہا پسندی اور دہشت گردی ان مسائل کی بنیادی وجوہات ہیں۔