دہشت گردی نے کینسر کی طرح ہند۔افغان کو متاثر کیا : سفارت کار

   

نیویارک ۔ 12مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان اور افغانستان دہشت گردی سے بالکل اُسی طرح متاثر ہیں جیسے کوئی مریض کینسر جیسی مہلک بیماری سے متاثر ہوتا ہے ۔ دہشت گردی نے خطہ میں قیام امن کو ناممکن بنادیاہے ۔ افغانستان کے ایک اعلیٰ سطحی سفارت کار نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ ان کے ( سفارت کار) جنگ زدہ ملک افغانستان کو بالکل الگ تھلگ معاملہ نہ سمجھا جائے ۔ ایشیاء سوسائٹی کی جانب سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قومی سلامتی مشیر ( افغانستان) حمداللہ محب نے پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمیشہ بھائی چارگی کی بات کرتا ہے لیکن دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے وہ کبھی کوئی تعاون نہیں کرتا ۔ مسٹر محب نے کہا کہ ہم نے آج تک پاکستان کی جانب سے کوئی تعاون نہیں دیکھا ۔ جب اُن سے پاکستان کے تعاون کی نوعیت کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ یوں تو پاکستان کا رویہ ہمارے ساتھ اچھا ہی ہے ۔ پاکستان ہمیشہ بھائی چارگی کی بات کرتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تاریخی تعلقات کا تذکرہ کرتے کرتے بھی نہیں تھکتا لیکن عملی طور پر آج تک پاکستان نے کچھ نہیں کیا ۔ جب دیکھو دہشت گرد ہمارے راہ کی رکاوٹ بنے رہتے ہیں اور پاکستان کا بھائی چارہ کہیں نظر نہیں آتا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور افغانستان کو شدید دہشت گردی کا سامناہے اور دونوں ممالک اس سے بہت زیادہ متاثر بھی ہوئے ہیں ۔ افغانستان ۔ پاکستان پلان فار پیس اینڈ سولیڈریٹی (APAPPS) کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ یہ محض کاغذی کارروائی ہے اور اس کے سوا کچھ نہیں کیونکہ آج تک اس پر کوئی عمل آوری نہیں ہوئی کیونکہ پاکستان کو ایسا کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔